عمران خان کی رہائی کیلئے چناری میں دھرنا ایک ماہ سے جاری

ہٹیاں بالا (ڈسٹرکٹ رپورٹر) عمران خان کو جیل میں اور پی ٹی آئی رہنماءذیشان حیدر کی قیادت میں سرینگر مظفرآباد روڈ پر عمران خان کی رہائی کے حق میں چناری کے مقام پر احتجاجی دھرنے کو ایک ماہ مکمل ہوگیا آج بروز منگل سابق وزیر اعظم آزاد کشمیر و پی ٹی آئی کشمیر کے صدر سردار عبدالقیوم نیازی پی ٹی آئی جہلم ویلی کے احتجاجی دھرنے میں یکجہتی اور حوصلہ افزائی کیلئے پہنچیں گے پی ٹی آئی جہلم ویلی کا گزشتہ ایک ماہ سے احتجاجی دھرنا دن رات کی بنیاد پر بدستور جاری ہے نہ عمران خان کو رہائی ملی اور نہ شرکاءدھرنا پیچھے ہٹے۔ تفصیلات کے مطابق پی ٹی آئی ضلع جہلم نے سابق امیدوار قانون ساز اسمبلی سید ذیشان حیدر کی قیادت میں شاہراہ سرینگر جہلم ویلی میں 5 اگست سے چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی غیر قانونی گرفتاری ، پی ٹی آئی کیساتھ ہونے والے ظلم وجبر ، ملک بھر میں بڑھتی ہوئی مہنگائی اور قومی الیکشن میں تاخیر کے خلاف احتجاجی دھرنا جاری رکھا ہوا ہے۔ چیئرمین تحریک انصاف کو جیل میں ایک ماہ مکمل ہوگیااور اسی طرح ملک بھر میں قائم اپنی نوعیت کے اس واحد احتجاجی دھرنے کو بھی ایک ماہ مکمل ہو گیا صدر تحریک انصاف و سابق وزیراعظم آزادحکومت ریاست جموں و کشمیر سردار عبدالقیوم نیازی آج منگل کے روز ممبران اسمبلی و پارٹی قائدین کے ہمراہ اظہار یکجہتی اور حوصلہ افزائی کے لئے پی ٹی آئی جہلم ویلی کے احتجاجی دھرنے میں پہنچیں گے جہاں وہ شرکاءدھرنا سے اہم خطاب اور موجودہ سیاسی صورتحال کے مطابق پی ٹی آئی آزاد کشمیر کی سیاسی حکمت عملی کے حوالے سے اہم اعلانات بھی کریں گے صدر تحریک انصاف کے دورے کو حتمی شکل دی جاچکی ہے لائن آف کنٹرول سے متصلہ ضلع جہلم ویلی کے وسط میں مین شاہراہ سرینگر پر چناری کے مقام پر دیے گیا پی ٹی آئی جہلم ویلی کا احتجاج دھرنا دن بدن مقبول ہوتا جارہا ہے۔ عوام علاقہ جس میں بزرگ، خواتین، بچے اور نوجوانوں کی ایک بڑی تعداد احتجاجی دھرنے میں شامل ہو کر ملک میں جاری فسطائیت کے خلاف آواز بلند کرتی ہے دوسری جانب انجمن تاجران اور ٹرانسپورٹ ایسوسی ایشن ہا کی جانب سے شرکاءدھرنا کے لیے لنگر اور سبیل کا اہتمام بھی جاری ہے کارکنان پی ٹی آئی عمران خان کی رہائی کی امیدپر 5 اگست سے شاہراہ سرینگر پراحتجاجی دھرنے میں دن رات کی بنیاد پر موجود ہیں کارکنان خطابات ، ترانوں اور نعروں سے عوام کے لہوگرماتے ہیں ، عمران خان کے حق اور وفاقی حکومت کیخلاف پلے کارڈز و بینرز بھی عوامی توجہ کا مرکز رہے سوشل میڈیا اور عوامی حلقوں میں عمران خان کے حق میں لائن آف کنٹرول سے متصلہ اس احتجاجی دھرنے کی مقبولیت میں روز بروزاضافہ ہورہا ہے پاکستان بھر اور آزادکشمیر بھر میں یہ اپنی نوعیت کا واحد احتجاجی دھرنا ہے۔اس احتجاجی دھرنے میں جشن آزادی ، یوم سیاہ ، سید علی گیلانی کی برسی ، شہید ارشد شریف اور دیگر شہداءکی یاد میں تقریب ، محفل نعت ، ذیشان حیدر کی سالگرہ بھی منائی گئی ، جبکہ پہیہ جام و شٹر ڈاو¿ن ہڑتال ، صدر عارف علوی کے حق میں بائیک ریلی ، دیگر جلوس ، ریلیوں اور مظاہروں کا انعقاد بھی کیا گیاپولیس اور انتظامیہ کی بھرپور کوششوں کے باجود احتجاجی دھرنا تاحال جاری و ساری ہے ، دوسری جانب دھرنے کے منتظم سید ذیشان حیدر نے اعلان کررکھا ہے کہ عمران کی رہائی اور شفاف الیکشن کے انعقاد کے اعلان کے سوا کسی صورت احتجاجی دھرنا ختم نہیں کیا جائے گا بلکہ اس احتجاج کے دائرہ کار کو مذید وسعت دی جائے گی