مظفر آباد: مہنگائی کی دن بہ دن بڑھتی شرح اور بجلی کے بلوں میں بے جا ٹیکسوں کے خلاف آزاد کشمیر میں آج مکمل ہڑتال ہے۔
ملک بھر کی طرح آزاد کشمیر میں بھی اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں مسلسل اضافے اور بجلی کے بھاری بلز کے خلاف مظفر آباد اور کوٹلی سمیت پورے آزاد کشمیر میں آج مکمل ہڑتال کی جا رہی ہے، جس میں عام دکانوں کے ساتھ ہر قسم کا کاروبار اور بازار بند ہیں۔
تاجر تنظیموں، وکلا، ٹرانسپورٹرز اور زندگی کے مختلف شعبوں سے وابستہ تنظیموں اور یونینوں کی جانب سے ہڑتال کی حمایت کی گئی ہے۔ ہڑتال کی وجہ سے آزاد کشمیر میں ہونے والے تمام امتحانات ملتوی کردیے گئے ہیں، جب کہ کئی نجی اسکولز کی جانب سے چھٹی کا اعلان کیا گیا ہے، تاہم سرکاری اسپتالوں کے ڈاکٹرز اور عملے کو ڈیوٹیوں پر حاضر رہنے کا حکم دیا گیا ہے۔
مہنگائی اور بجلی بلوں میں ٹیکسوں کے خلاف احتجاجی مہم کے سلسلے میں مظاہرین نے مختلف مقامات پر رکاوٹیں کھڑی کر کے شاہراہوں کو بند کردیا۔ ایکشن کمیٹی کے مطابق احتجاج میں ایمبولینسوں کے سوا کسی دوسری گاڑی کو چلنے نہیں دیں گے۔
احتجاج کے دوران مکمل پہیہ جام ہڑتال کے تحت دارالحکومت مظفر آباد سے کسی بھی دوسرے شہر کے لیے پبلک ٹرانسپورٹ مکمل طور پر معطل ہے جب کہ مظاہرین مختلف ریلیوں کی شکل میں چوک چوراہوں پر جمع ہوکر احتجاج اور نعرے بازی کررہے ہیں۔
دریں اثنا مظفر آباد میں اڈا ڈھکی چوک پر ہزاروں کشمیری مہنگائی اور بجلی کے بھاری بلوں کے خلاف احتجاج کے لیے جمع ہوئے۔ اس موقع پر جماعت اسلامی سمیت دیگر جماعتوں اور تنظیموں کی مقامی قیادت بھی مظاہرین کی حمایت میں موجود ہے۔
امیر جماعت اسلامی کشمیر و گلگت بلتستان ڈاکٹر راجا مشتاق خان نے اس موقع پر مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کشمیر کے لوگوں پر رینجرز اور فوج کی کارروائی کی دھمکیاں ناقابل قبول ہیں۔