مظفرآباد (بیورورپورٹ)آزاد کشمیر کے وزیر خزانہ عبدالماجد خان نے کہا ہے کہ لائن آف کنٹرول پاکستان کی پہلی ڈیفنس لائن ہے ‘حکومت پاکستان نے لائن آف کنٹرول پیکیج کے فنڈزمیں بھی کٹوتی کر دی ہے ‘لائن آف کنٹرول کے عوام فوج کے ساتھ شانہ بشانہ کھڑے ہو کر پاکستان کا دفاع کرتےہیں ان کے بجٹ میں کسی قسم کا کٹ مناسب نہیںان خیالا ت کا اظہار وزیر خزانہ عبدالماجد خان نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا آزادکشمیر کا مالی سال 2022-23 کا بجٹ 25 جون کو اسمبلی میں منظوری کیلئے پیش کیا جائے گا‘بجٹ کا مجموعی حجم سوا کھرب سے زائد ہو گابجٹ پیش کرنے میں تاخیر حکومت پاکستان کی جانب سے کٹ لگانے کیوجہ سے ہوئی ہے، انہوں نے کہا کہ ہمیں اچانک بتایا گیا کہ 14 ارب روپے بجٹ پر کٹ لگا دی گئی ہے، این ای سی کی میٹنگ میں آزادکشمیر کے وزیر خزانہ کو نہیں بلایا گیا، وفاقی وزراء مفتاح اسماعیل اور احسن اقبال سے میٹنگ ہوئی ہ ے‘ہمیں یقین دلایا گیا ہے کہ غیر ترقیاتی بجٹ پر کٹ نہیں لگایا جائے گاانہوں نے مزید کہا کہ بجٹ پر کٹ لگنے کی صورت میں آزادکشمیر کے ملازمین کی تنخواہوں پنشن میں اضافہ نہیں کر سکتے تھےانہوں نے کہا کہ پہلی دفعہ رحمت اللعالمین اتھارٹی کے قیام کا بجٹ میں اعلان کریں گے، تحریک انصاف کی حکومت کا پہلا بجٹ پیش کروں گا جو میرے لیے اعزاز ہے آزادکشمیر میں سکل یونیورسٹی کے قیام کیلئے فنڈ مختص کریں گے ‘ٹورازم پالیسی بنانے کیلئے بھی بجٹ میں فنڈز مختص کئے جائیں گے