نمونیا کا ٹیکہ دماغی بیماری سے بھی بچا سکتا ہے

یوسٹن: ایک نئی تحقیق میں انکشاف ہوا ہے کہ شِنگلز (جلد کی ایک بیماری) اور نمونیا کے انجیکشن بوڑھے افراد کو الزائمر کے مرض سے لڑنے میں مدد دے سکتے ہیں۔

امریکی شہر ہیوسٹن میں قائم یونیورسٹی آف ٹیکساز ہیلتھ سائنس سینٹر کے محققین کے مطابق لگائی جانے والی شنگلز ویکسین، نمونیا ویکسین یا ٹیٹنس اور ڈائفتھیریا ویکسین کا تعلق الزائمر کا مرض لاحق ہونے میں 25 فی صد سے 30 فی صد تک کمی سے پایا گیا۔

یہ تحقیق گزشتہ برس شائع ہونے والی تحقیق کو دیکھتے ہوئے کی گئی ہے جس میں بتایا گیا تھا کہ وہ لوگ جنہوں کم از کم ایک فلو انجیکشن لگوایا تھا ان کے غیر ویکسین شدہ افراد کی نسبت الزائمر کے مرض میں مبتلا ہونے کے امکانات 40 فی صد کم تھے۔
جامعہ میں نیورولوجی کے پروفیسر اور تحقیق کے سینئر مصنف ڈاکٹر پال شولز کا کہنا تھا کہ محققین کا خیال تھا کہ یہ محض فلو کی ویکسین تک مخصوص ہے۔ اس تحقیق میں حاصل ہونے والے ڈیٹا سے یہ معلوم ہوتا ہے کہ بڑی عمر کے افراد کو لگائی گئیں متعدد ویکسین کا تعلق الزائمر لاحق ہونے کے خطرے میں کمی سے ہے۔

تحقیق کے لیے محققین نے 16 لاکھ مریضوں کے طبی ریکارڈ کا جائزہ لیا۔ ان افراد میں دونوں اقسام کے مریض شامل تھے جنہوں نے بڑی عمر میں معمول کی ویکسین لگوائیں بھی تھیں اور نہیں بھی۔

دو سالہ لُک بیک دورانیے کے دوران مریض ڈیمینشیا میں مبتلا نہیں تھے اور اس آٹھ سالہ تحقیق کے ابتداء کے وقت مریضوں کی عمر کم از کم 65 برس تھی۔

تحقیق کے مطابق وہ افراد جنہوں نے ٹیٹنس اور ڈائفتھیریا سے بچنے کے لیے ویکسین لگوائی تھی ان کے ویکسین نہ لگوانے والوں کی نسبت الزائمرز میں مبتلا ہونے کے امکانات 30 فی صد کم تھے۔ ویکسین شدہ افراد میں الزائمرز کی شرح تقریباً 7 فی صد جبکہ غیر ویکسین شدہ میں یہ شرح 10 فی صد تھی۔

شنگلز ویکسین کا تعلق الزائمرز کا مرض 25 فی صد تک کمی سے تھا (ویکسین شدہ افراد میں الزائمرز کی شرح 8 فی صد جبکہ غیر ویکسین شدہ میں یہ شرح 11 فی صد تھی)۔ نمونیا ویکسین کا تعلق 27 فی صد کمی سے تھا (ویکسین شدہ افراد میں الزائمرز کی شرح 8 فی صد جبکہ غیر ویکسین شدہ میں یہ شرح 10 فی صد تھی)۔