2050 تک دنیا میں گٹھیا کے مریضوں کی تعداد ایک ارب تک پہنچ جائے گی، لینسٹ جرنل

لندن: دنیا بھر میں ہڈیوں سے وابستہ جوڑوں کے درد یا اوسٹیوآرتھرائٹس کے مریضوں میں تیزی سے اضافہ ہورہا ہے۔ 2050 تک اس کے ایک ارب مریض دنیا بھر میں موجود ہوسکتےہیں۔
ممتاز طبی جریدے لینسٹ نے ایک رپورٹ میں کہا ہے کہ فی الحال دنیا بھرمیں 30 سال یا اس سے زائد عمر کے 15 فیصد افراد اوسٹیوآرتھرائٹس کے شکار ہیں اور گزشتہ تین عشروں میں اس کے مریض تیزی سے بڑھ رہے ہیں۔
واضح رہے کہ یہ آرتھرائٹس یا گٹھیا کی سب سے عام قسم ہے جس میں جوڑوں کے درمیان ٹشو بہت تیزی سے ٹوٹ پھوٹ کے شکار ہوتے ہیں۔ لینسٹ کی رپورٹ میں 200 ممالک کا جائزہ لیا گیا ہے جس میں ان ممالک کے اعدادوشمار اور ڈیٹا کو شامل کیا گیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق آبادی میں اضافہ، موٹاپا اور عمررسیدگی تین اہم عوامل ہے جس کی وجہ سے مرض بڑھ رہا ہے۔ 1990 میں اوسٹیوآرتھرائٹس کے 25کروڑ60 لاکھ مریض تھے۔ 2020 میں یہ تعداد بڑھ کر 60 کروڑ تک جاپہنچی ہے۔ اسی طرح 2050 میں ایک ارب افراد اس کے شکار ہوسکتے ہیں۔
جن میں گھںٹے کے مریض ہاتھوں کے گٹھیا کے مریض اور کولہوں کے جوڑوں کے درد کے شکار مریض زیادہ ہوسکتےہیں اور مریضوں میں خواتین کا شکار زیادہ ہوسکتی ہیں۔ 2020 میں یہ شرح خواتین میں 61 فیصد اور مردوں میں 39 فیصد تھی جس پر مزید غور کی ضرورت ہے۔
لینسٹ نے زور دے کر کہا ہے کہ حکومتوں کو اس طبی بحران پر غور کرنے اور مناسب اقدامات کی ضرورت ہوگی۔