ہمارے خواب روزمرہ کام پر اثرانداز ہوسکتے ہیں، تحقیق

کینیڈا: خوابوں پر کی گئی ایک دلچسپ تحقیق سے انکشاف ہوا ہے کہ جب ہم دیکھے جانے والے خواب کو یاد کرتے ہیں تو اس سے ہمارے رویے اور کام کی جگہوں پر اثرات مرتب ہوتے ہیں۔

خواب اور زندگی کے درمیان تعلق پر غور کرنے سے دفتر یا کارخانے میں ہمارے سوچنے، محسوس کرنے اور برتاؤ کی صلاحیت بھی بدل جاتی یا بدل سکتی ہے۔ اکیڈمی آف مینجمنٹ جرنل میں شائع ایک رپورٹ میں یونیورسٹی آف نارتھ کیرولائنا کے کالج اور بزنس کے ماہرین نے اس ضمن میں اپنی تحقیقات پیش کی ہیں۔

رپورٹ کے مطابق خواب ہمیں خود اپنے متعلق سوچنے کا موقع دیتے ہیں۔ رپورٹ کی مصنف، کیشر بیلنڈا کے مطابق خواب سے آپ اپنے دفتری ساتھیوں سے رویہ مثبت رکھتے ہیں، پھر کام کے دباؤ کم کرنے میں مدد ملتی ہے اور کارکردگی بھی بڑھ سکتی ہے۔
پروفیسر کیشر کے مطابق خواب ہماری فکر کو وسعت دیتے ہیں بالکل اسی طرح جب ہم آسمان پر رنگ برنگی روشنیاں یا ناردرن لائٹس دیکھ کر مسرور اور حیران ہوتے ہیں تب ہماری حیرت بڑھتی ہے، خواب ہمارے جذبات کو عروج تک لے جاتے ہیں۔ پھر اس سے شکر گزاری کے احساسات بھی بڑھتے ہیں۔

تحقیق میں 5000 ایسے خوابوں کو شامل کیا جو فل ٹائم ملازمین نے صبح کے وقت دیکھے تھے۔ پھر دو ہفتے تک اس کا فالو اپ بھی کیا گیا تھا۔ یہ معلوم ہوا کہ خواب دیکھنے اور انہیں روزمرہ زندگی سے جوڑنے والے افراد میں بعد ازاں ناکافی نیند کے اثرات بھی زائل ہوگئے۔ اسی طرح خواب کے اثرات دفتری امور پر بھی دیکھے گئے۔

وجہ یہ ہے کہ خواب ہمیں بتاتے ہیں کہ روزمرہ کی زندگی کی حدود و قیود اور اس کے چیلنج بہت معمولی ہیں اور یوں کام کے اوقات میں دباؤ یا زیادہ کام سے وہ متاثر نہیں ہوئے اور نہ ہی تھکے۔

تحقیق میں ماہرین نے کہا ہے کہ اپنے خوابوں کا اندراج کرنے سے بھی مزید فوائد حاصل کیے جاسکتے ہیں۔