مریضوں اور معذوروں کو لباس پہنانے والا روبوٹ تیار

پٹس برگ: صحت مند افراد کو تو اس کی ضرورت نہیں لیکن دنیا بھر میں لاکھوں، معذور اور بزرگ افراد ایسے ہیں جنہیں لباس پہننے میں بھی شدید مشکلات کا سامنا ہوتا ہے، اب ان کی مدد کے لیے روبوٹ تیار کرلیا گیا ہے۔
کارنیگی میلون یونیورسٹی کے ماہرین نے ایک روبوٹک بازو بنایا ہے جو مصنوعی ذہانت (اے آئی) استعمال کرتے ہوئے لوگوں کو لباس پہنا سکتا ہے۔ مرکزی محقق، یوفائی وینگ اس یونیورسٹی کے روبوٹک انسٹی ٹیوٹ میں پی ایچ ڈی محقق ہیں۔ وہ کہتے کہ لباس میں مدد دینے والے اکثر روبوٹ صرف ایک ہی طرز کا کام کرسکتے ہیں۔ یہ روبوٹ ہسپتال کے گاؤن کو مریض کے پھیلے ہوئے بازو سے پہنانے کا ہی سادہ اور آسان کام کرسکتےہیں۔
روبوٹ کو مزید بہتر بنانے کے لیے مصنوعی ذہانت کا استعمال کیا گیا ہے اور وہ تیزی سے سیکھتا رہا اور کئی طرح سے لباس پہنانے کا ماہر ہوگیا۔ روبوٹ کو مختلف اقسام کے کپڑوں کی شناخت اور پہنانے کے بھی قابل بنایا گیا۔
اس طرح روبوٹ نے 17 انسانوں پر 510 مرتبہ اپنی صلاحیتیں آزمائیں۔ اس میں پانچ اقسام کے کپڑے شامل تھے، لوگ مختلف جسامت کے تھے۔ روبوٹ نے آستین سے شرٹ پہنائی اور اس کام میں 85 فیصد کامیاب رہا۔ لیکن کپڑے مسلسل اپنی شکل بدلتے رہتے ہیں اور انہیں سنبھالنے کے لیے بہت محنت کی گئی۔
سب سے مشکل کام یہ تھا کہ روبوٹ انسان کو پہچان سکے اور اس پر زور آزمائی نہ کرے جس سے مریض یا بزرگ کو مزید نقصان ہوسکتا ہے، اگلے مرحلے میں اسے دونوں بازوؤں سے آستین پہنانے کے قابل بنایا جائے گا۔