نیویارک: امریکا میں ہونے والی ایک تحقیق کے دوران کینسر کے علاج کے لیے تجرباتی دوا استعمال کرنے والے تمام مریض شفایاب ہو گئے، جسے ماہرین نے معجزہ قرار دیا ہے۔نیویارک کے ایک کینسر سینٹر میں ہونے والی تحقیق کے دوران ریکٹل کینسر کے 18 مریضوں کو صرف تجرباتی طور پر ڈوسٹر الیماب نامی دوا 6 ماہ تک دی گئی، جس کے نتیجے میں حیرت انگیز طور پر تمام مریض شفایاب ہو گئے۔میموریل سلون کیٹیرنگ سینٹر سے وابستہ ماہر نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ اس سے قبل ایسا کبھی نہیں ہوا کہ تجربے کے دوران کینسر کے تمام مریض شفایاب ہوئے ہوں۔ انہوں نے کہا کہ میرا خیال ہے یہ کینسر کی تاریخ میں پہلی بار ہوا ہے۔واضح رہے کہ تجربے میں استعمال کی گئی دوا لینے سے قبل ریکٹل کینسر سے متاثرہ افراد کیموتھراپی، ریڈئیشن اور دیگر سرجریوں سے گزرے تھے، جن کے نتیجے میں انہیں کئی جسمانی تکالیف کا سامنا تھا، لیکن حالیہ تحقیق اور تجربے کے بعد انہیں اب مزید کسی قسم کے علاج کی ضرورت نہیں ہے۔امریکی ذرائع ابلاغ سے گفتگو کرتے ہوئے کینسر کی ماہر ڈاکٹر ہانا سانوف نے بتایا کہ تجربے میں استعمال ہونے والی یہ ایمیونوتھراپی کی دوا ہے۔ اس قسم کی ادویہ کینسر کا خود شکار کرنے کے بجائے مریض کی قوت مدافعت سے یہ کام کرواتی ہیں۔