صحت مند افراد خوشیاں بانٹنے کیلیے خون کے عطیات دیں

اسلام آباد: صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے عطیہ خون کے عالمی دن کے موقع پر کہا ہے کہ پاکستان کے صحت مند افراد مریضوں اور ان کے اہل خانہ کو خوشیاں دینے کے لیے خون کے عطیات دیں۔عالمی دن کی مناسبت سے اپنے پیغام میں صدر مملکت کا کہنا تھا کہ یہ دن منانے کا مقصد رضاکارانہ عطیات کی ضرورت سے متعلق آگاہی پیدا کرنا ہے۔ آج ہم زندگی بچانے کے لیے خون کے عطیات دینے والے رضاکاروں اور مفت خون کا عطیہ دینے والوں کا شکریہ ادا کرتے ہیں۔پاکستان میں خون کے عطیات دینے کے حوالے سے آگاہی مہم بہت ضروری ہے ۔ پاکستان میں دنیا کے دیگر ممالک کے مقابلے میں خون کے عطیات دینے کی شرح بہت کم ہے۔ صدر مملکت نے کہا کہ پاکستان میں خون کے زیادہ تر عطیات مریض کے دوستوں اور رشتے داروں کی جانب سے دیے جاتے ہیں۔صدر مملکت نے کہا کہ خون کے عطیات سے متعلق غلط خیالات دور کرنے کے لیے روایتی اور سوشل میڈیا کے تمام پلیٹ فارمز پر آگاہی پیدا کرنا ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ ملک کے تمام صحت مند مرد و خواتین جتنی جلدی ہو سکے خون کے عطیات دیں تاکہ زیادہ زندگیاں بچائی جا سکیں۔خون کے عطیات دینا درحقیقت یکجہتی کا عمل ہے کیونکہ اس سے کئی بیماریوں کے مریضوں کی زندگیاں بچانے میں مدد ملتی ہے۔صحت مند افراد کی مناسب تعداد کی جانب سے مستقل بنیادوں پر خون کے عطیات کی فراہمی سے خون کی ہر وقت دستیابی یقینی بنانے میں مدد ملے گی۔ صحت مند افراد تقریباً 12 ہفتوں بعد دوبارہ خون دے سکتے ہیں جب کہ پلیٹ لیٹس کے عطیات دہندگان سال میں 24 بار پلیٹ لیٹس کا عطیہ دے سکتے ہیں۔ ہمیں خون کے نئے عطیہ دہندگان کو تلاش کرنے، پہلے سے خون کے عطیات دینے والوں کی مزید حوصلہ افزائی کرنے کی ضرورت ہے۔صدر مملکت کا کہنا تھا کہ خون کے عطیات دینے کے لیے ضروری انفراسٹرکچر پیدا کرنے، عطیہ شدہ خون کی اسکریننگ اور عالمی سطح پر تسلیم شدہ معیار اور اقدار کے مطابق خون کو محفوظ بنانے کی ضرورت ہے۔