بدروح سے بھرا جاپانی پتھر دو حصوں میں ٹوٹ گیا!

ٹوکیو(ویب ڈیسک) جاپان میں مبینہ طور پر بدروح سے بھرا ایک بڑا پتھر ایک ہزار سال بعد دوٹکڑوں میں تقسیم ہوگیا ہے۔ خیال ہے کہ اب اس کے منفی اثرات باہر آچکے ہیں اور پورے جاپان کے سوشل میڈیا میں لوگ اس پر طرح طرح کے تبصرے کررہے ہیں۔اب یہ حال ہے کہ اس تمام کہانی پر یقین رکھنے والے بعض افراد اس واقعے سے سخت مضطرب اور خوفزدہ ہیں اور کہا جارہا ہے کہ جو بھی اس کے پاس گیا وہ یقینی طور پر مرجائے گا۔جاپانی دیومالا کے مطابق اس پتھر کا نام ’سیشو سیکائی‘ ہے اور اس میں نو دموں والی خونخوار طلسمی لومڑی بند ہے یا اس کی روح قید میں ہے۔تفصیل کے تحت سال 1107 سے 1123 کے درمیان جاپان پر شہنشاہ ٹوبا کا راج تھا۔ اسے قتل کرنے کے لیے ایک عفریت نے خوبصورت عورت کا روپ دھارا۔ آسیبی جانور لومڑی تھی جس نے حسین عورت کا روپ اختیار کیا اور اس عورت کو ’تمامو نو مائی‘ کے نام سے پکارا جاتا ہے۔لوگوں کا کہنا ہے کہ ہر سال بعد نو دم والی لومڑی اپنا روپ بدلتی ہے۔ پھر لوگوں کا کہنا ہے کہ اس پتھر سے زہریلا مواد نکلتا ہے لیکن درحقیقت یہ علاقہ زیرِ زمین تیزابی جشمے پر مشتمل ہے اور وہیں سے گیس اور تیزاب بہتا رہتا ہے۔تاہم یہ عجیب واقعہ ہے کہ اچانک یہ بہت بڑا پتھر ٹوٹا ہے اور دو یکساں حصوں میں تقسیم ہوگیا ہے۔ یہ بھی کہا جارہا ہے کہ بدھ مت کے ایک بھکشو نے چندروز قبل اپنے علم کے زور پر اسے توڑا ہے اور پتھر کے ٹکڑے جاپان بھر میں پھیل چکے ہیں۔اس واقعے سے قبل سیاحوں کی بڑی تعداد اس چٹان کو دیکھنے آیا کرتی تھی لیکن پتھر ٹوٹنے کے بعد اب لوگ اس علاقے میں بھی نہیں جارہے کیونکہ ان پر خوف طاری ہے۔ یہ علاقہ ٹوکیو کے قریب واقع ہے جسے ٹوچائگی کہا جاتا ہے۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ جاپانی افراد ٹویٹر اور فیس بک پر اس کے طرح طرح کے تبصرے کررہے ہیں اور بعض افراد نے کہا ہے کہ سال 2022 بھی کچھ اچھا نہیں گزرے گا۔ دوسرے نے لکھا کہ ایک خونخوار بدروح اب جاپان میں آزاد ہوچکی ہے۔