روس اور یوکرین جنگ بندی کے لیے مذاکرات کریں؛ چین

بیجنگ: چین نے جنگ کی طوالت پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ یوکرین اور روس جنگ بندی کے لیے مذاکرات کریں۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق چین کے سینئر سفارت کار کن گینگ نے اپنے یوکرائنی ہم منصب سے فون پر گفتگو کی اور جنگ بندی کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ فریقین کو امن کے لیے مذاکرات کرنا چاہیے۔
چین کی وزارت خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ چینی سفارت کار نے یوکرین کے وزیر خارجہ دیمیٹرو کولیبا کو بتایا کہ چین امید کرتا ہے کہ تمام فریق پرسکون رہتے ہوئے دانش اور تحمل کا مظاہرہ کریں گے اور جلد امن مذاکرات دوبارہ شروع کریں گے۔
یاد رہے کہ چین نے یوکرین پر روس کے حملے کی مذمت سے گریز کیا ہے اور کبھی کھل کر روس پر تنقید نہیں کی تاہم اب فریقین پر زور دیا ہے کہ وہ یوکرین بحران کے سیاسی حل کے بارے میں چینی 12 نکاتی مقالے میں سے ایک یعنی جامع جنگ بندی پر متفق ہوں۔
چین کے اس 12 نکاتی حکمت عملی کا روس اور یوکرین نے گرمجوشی سے خیر مقدم کیا تھا جس میں شہریوں کے تحفظ اور ایک دوسرے کی خودمختاری کے احترام پر زور دیا گیا تھا۔
توقع ہے کہ چین کے صدر شی جنپنگ اگلے ہفتے ماسکو کے دورے پر اپنے روسی ہم منصب سے ملاقات کریں گے اور یوکرین کے صدر وولودیمیر زیلنسکی کے ساتھ ورچوئل میٹنگ کریں گے۔
جس پر امریکا کا کہنا ہے کہ چین کے صدر کی یوکرین کے صدر وولودیمیر زیلنسکی سے بات چیت ایک ‘اچھی چیز’ ہوگی تاہم امریکی قومی سلامتی کونسل کے ترجمان جان کربی نے خبردار کیا کہ چین تنازع کے بارے میں جانبداری سے گریز کرے۔