جدہ(ویب ڈیسک)سعودی عرب کو بڑی تباہی سے دوچار کرنے کا تخریبی منصوبہ مکمل طور پر ناکام ہو گیا۔ اس حوالے سے عاجل ویب نیوز نے خبر دی ہے کہ عرب اتحاد برائے یمن کے ترجمان کرنل تُرکی المالکی کی جانب سے صحافیوں کو بتایا کہ یمن میں موجود سعودی مخالف حوثی ملیشیا نے گزشتہ روز جازان اور نجران کے ایئر پورٹس اور شہری علاقوں کو نشانہ بنانے کے لیے 14 ڈرونز بھیجے جو دھماکہ خیز مواد سے لیس تھے، تاہم مستعد فضائی افواج نے انہیں ہدف پر پہنچنے سے پہلے فضا میں تباہ کر دیا۔جس کے باعث حوثیوں کی جانب سے سعودی عرب بڑی تباہی سے بچ گیا اور حوثیوں کو منہ کی کھانا پڑی ہے۔ کرنل المالکی نے مزید کہا کہ حوثی ملیشیا یمنی عوام میں یہ گمراہ کن پراپیگنڈہ کر رہی ہے کہ سعودی افواج کی جانب سے یمن کے شہر صنعا میں عوامی مقام پر نشانہ بنایا گیا جو کہ سراسر جھوٹ ہے۔
سعودی عرب اور اس کی اتحادی افواج نے صنعا میں کسی عوامی مقام پر حملہ نہیں کیا بلکہ حوثیوں کے ڈرونز اور بیلسٹک میزائل سے بھرے ہوئے گودام پر حملہ کر کے اسے تباہ کیا تھا۔اس کے علاوہ اتحادی افواج یمن کے ان غاروں پر بھی حملے کر رہی ہے جہاں سے حوثی باغی سعودی عرب میں تباہی پھیلانے کی غرض سے ڈرونز بھیجتے ہیں۔ حوثیوں کی جانب سے اب تک سعودی عرب پر 232 میزائل حملے کیے جا چکے ہیں اس کے علاوہ 77109 گولے بھی سعودی مملکت پر داغے گئے ہیں۔ لیکن پے در پے ناکامیوں کے بعد اب وہ گمراہ کن پراپیگنڈے پر اُتر آئے ہیں۔ انہیں مختلف محاذوں پر بھاری جانی اور مالی نقصان اُٹھانا پڑ رہا ہے۔ سعودی افواج شبوہ پہنچ گئی ہیں۔ جس کے بعد حوثی اپنے بیلسٹک میزائل اور ڈرونز کسی اور مقام پر منتقل کرنے کی کوششوں میں ہیں۔ایک سعودی قیدی کو حوثیوں کی قید سے آزاد بھی کروا لیا گیا ہے۔