جسٹس صداقت حسین راجہ کی طرف سے نافذ العمل جوڈیشنل پالیسی 2024کے مثبت نتائج سامنے آ رہے ہیں‘امجد گردیزی ایڈووکیٹ

دبئی (نمائندہ خصوصی)تحصیل بار ایسوسی ایشن دھیرکوٹ کے صدر سید امجد گردیزی ایڈووکیٹ نے کہا ہے کہ آزادکشمیر میں چیف جسٹس ہائی کورٹ جسٹس صداقت حسین راجہ کی طرف سے نافذ العمل جوڈیشنل پالیسی 2024کے مثبت نتائج سامنے آ رہے ہیں اور سردیوں میں بھی پہلی مرتبہ راولاکوٹ میں ہائی کورٹ کے سرکٹ بینج کام کر رہا ہے دورہ دبئی کے دوران صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے امجد گردیزی ایڈووکیٹ نے کہا کہ ازادکشمیر میں نظام عدل پاکستان کے کسی بھی صوبے سے بہتر ہے چیف جسٹس کی طرف سے گزشتہ سال جو جوڈیشنل پالیسی نافذ کی گئی اب کوئی پانچ سالہ پرانا مقدمہ ہائی کورٹ یا ماتحت عدلیہ میں باقی نہ ہے انھوں نے کہا کہ ازادکشمیر بعض قوانین ایسے ہیں جن میں ترامیم ضروری ہیں جس پر وکلا تنظیمیں کام کر رہی ہیں قانون میں ترمیم حکومت اور اسمبلی کا کام ہے بدقسمتی سے حکومت اور اسمبلی اپنا کام نہیں کر رہی امجد گردیزی ایڈووکیٹ نے بتایا کہ انصاف کی فراہمی حکومت کی ذمہ داری ہے وکلا حکومت کے مددگار ہیں لیکن بدلے میں حکومت وکلا کو کوئی سہولت مہیا نہیں کر رہی آزاد کشمیر کے وکلا کو حکومت کی طرف سے صحت کی بنیادی سہولیات بھی میسر نہیں آزاد کشمیر عدالتوں کی عمارت میں نہ ہونے کے برابر ہیں ایک سوال کے جواب میں امجد گردیزی نے بتایا کہ دھیرکوٹ میں جوڈیشنل کیمپلیکس کی تعمیر کے لیے اراضی موجود ہونے کے باوجود تعمیر نہیں ہو رہی چیف جسٹس ہائی کورٹ بھی جوڈیشنل کیمپلیکس کی تعمیر میں دلچسپی رکھتے ہیں اور بطور صدر میرے ساتھ بیٹھ کر انھوں نے کمپلیکس کی ڈیزائنینگ کروائی مگر یوں محسوس ہوتا ہے کہ عدلیہ حکومت کی ترجیحات میں شامل نہیں ہے انھوں نے کہا کہ مجھے یقین ہے چیف جسٹس ہائی کورٹ دھیرکوٹ بار کے لوگوں کا یہ دیرینہ مسلہ حل کروائیں گے انکا مزید کہنا تھا کہ ہمارے ممبر اسمبلی سردار عتیق احمد خان جوڈیشنل کیمپلیکس کی تعمیر کے لیے پرعزم ہیں