سعودی عرب میں یہودی ٹوپی اتروانے پر امریکی کمیشن نے دورہ منسوخ کردیا

ریاض: سعودی عرب میں امریکی کمیشن برائے بین الاقوامی مذہبی آزادی کے ایک رکن ربی ابراہم کوپر کو یہودی ٹوپی اتارے بغیر درعیہ گیٹ میں داخل ہونے سے روک دیا گیا تھا جس پر وفد نے احتجاج کرتے ہوئے دورۂ منسوخ کردیا۔ عرب میڈیا کے مطابق کیبا (یہودیوں کی روایتی ٹوپی) اتارنے کے معاملے سعودی سفارت خانے کی جانب سے جاری بیان میں وضاحت دی گئی ہے کہ واقعہ داخلی پروٹوکول کی غلط فہمی کی بنا پر پیش آیا جس پر سفیر نے امریکی کمیشن کے وفد سے ذاتی طور پر بات بھی کی تھی۔سعودی سفارت خانے کی ویب سائٹ پر جاری بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ سفیر کی بات چیت کے بعد سے معاملہ حل ہو گیا لیکن وفد کے دورہ منسوخ کرنے کے فیصلے کا احترام کرتے ہیں۔دوسری جانب امریکی کمیشن برائے بین الاقوامی مذہبی آزادی (یو ایس سی آئی آر ایف) نے کہا کہ ان کا وفد ریاض کے قریب یونیسکو کے عالمی ثقافتی ورثے میں شامل تاریخی قصبے درعیہ کا دورہ کر رہا تھا جب کمیشن کے سربراہ ربی ابراہم کوپر سے یہودی ٹوپی اتارنے کو کہا گیا۔بیان میں مزید کہا گیا کہ مختلف الخیال افراد، تہذیبوں اور مذاہب کے درمیان اتحاد اور مفاہمت کو اجاگر کرنے والوں کے ساتھ یہ سلوک ناقابل برداشت ہے۔خیال رہے کہ امریکی کمیشن برائے بین الاقوامی مذہبی آزادی کا وفد یہ دورہ سعودی عرب کی حکومت کی درخواست پر ثقافتی ورثے کی اہمیت کو اجاگر کرنے کے لیے کر رہا ہے۔