امریکہ میں مقبول بٹ کی برسی کے موقع پر فکری نشست کا اہتمام‘شہید کو زبردست خراج عقیدت پیش

امریکہ( نمائندہ خصوصی)امریکی ریاست یوٹا میں جموں کشمیر کمیونٹی کے زیراہتمام باباے قوم مقبول بٹ شیہد کی برسی کے موقع پر ’’مقبول بٹ شہیدکا جدید تصور ریاست عالمی حالات کے تناظر میں‘‘کے موضوع پر فکری نشست کا اہتمام کیا گیا جس سے مختلف مکاتب فکر نے اظہار خیال کیا تقریب سے خطاب کرتے ھوے معروف قوم پرست راہنماوں سردار انور ایڈوکیٹ ساجد یوسف وقاص عارف ایڈوکیٹ ناصر جاوید اور سماجی شخصیت چیرمین الطاف خان نے کہا ھے کہ فلسفہ مقبول بٹ شہید کی روشنی میں مشترکہ عوامی جدوجہد سے ھی قومی آذادی کا حصول ممکن ھے مقبول بٹ شیہد نے اپنا آج قوم کے کل پر قربان کر کے اپنے مقدس لہو سے آذادی کا جو دیپ جلایا ھے اس سے نہ صرف کشمیری نوجوان نسل بلکہ تمام محکوم اقوام غلامی کے گھٹا ٹوپ اندھیروں میں آذادی کی روشنی حا صل کر سکتی ھیں مقبول بٹ شیہد نے ایک اسی انسان دوست غیر طبقاتی سماج پر مشتمل آذادی کا تصور دیا ھے جاگیر داریت سرمایہ داریت اور مذہبی انہتا پسند ی کی بنیاد پر انسانوں کا استحصال نہ ھو جہان تعیلم صحت روزگار جان مال کا تحفظ ریاست کی ذمہ داری ھو ریاست کا کردار ماں کا ھو..مقررین نے کہا کہ ایک جہموری اور سیکولر ریاست اذادی اور خودمختار کشمیر سے نہ صرف کشمیر قوم کو آذادی ملے گی بلکہ بھارت اور پاکستان کے کروڑوں انسانوں کو غربت جہالت افلاس اور دہشت گردی سے آذادی حاصل ھو گی ایک خود مختار اور خوشحال کشمیر بھارت پاکستان اور چین کے درمیان دوستی امن اور تجارت کا پل بن سکتا ھے بھارت اور پاکستان کے حکمران اربوں روپے کا ڈیفنس بجٹ اپنی قوم کی غربت جہالت افلاس اور دہشت گردی ختم کرنے پر خرچ کر سکتے ھیں..مسلہ کشمیر کی آڑ میں نہ صرف بھارت اور پاکستان کے حکمران اور انکے پیدا کردہ کشمیری سہولت کار پل رھے ھیں بلکہ بین اقوامی سامراج اپنا اسلحہ فروخت کر رھےھیں..مقبول بٹ شیہد کا یوم شہادت نہ صرف تجدید عہد بلکہ خود احستابی کادن بھی ھے مقررین نے ہر حال اور محاذ پر قومی آذادی کا جدوجہد جاری رکھے کا تجدید عہد بھی کیا