2016اور2021کےدرمیان لاطینی امریکہ میں متحدہ عرب امارات کی سرمایہ کاری جی سی سی کی مجموعی سرمایہ کاری کا77 فیصدرہی
دبئی، 22 مارچ، 2022 ۔۔ دبئی چیمبر آف کامرس کی طرف سے اکانومسٹ امپیکٹ کے تعاون سے جاری کردہ ایک نئے وائٹ پیپر کے مطابق 2016 اور 2021 کے درمیان لاطینی امریکی مارکیٹوں میں GCC کی مجموعی سرمایہ کاری میں متحدہ عرب امارات کا حصہ 4 ارب ڈالر کے ساتھ 77 فیصد رہا ہے۔ وائٹ پیپر ایکسپو 2020 دبئی کے نمائشی مرکز میں 23 سے 24 مارچ کو ہونے والے گلوبل بزنس فورم لاطینی امریکہ 2022 سے پہلے جاری کیا گیا ہے۔ وائٹ پیپرمیں لاطینی امریکہ اور خلیج تعاون کونسل کےممالک کے درمیان ابھرتے ہوئے تجارتی اور سرمایہ کاری کے تعلقات کا جائزہ لیا گیا ہے۔ اس میں ان اہم شعبوں کی نشاندہی کی گئی ہے جہاں لاطینی امریکہ خلیج تعاون کونسل کے ملکوں کی مصنوعات کے لیے ایک منزل ہو سکتا ہے۔ یہ رپورٹ لاطینی امریکہ کے 200 سینئر ایگزیکٹوز کے سروے پر مبنی ہے جو مئی اور جولائی 2021 کے درمیان کرائے گئے تھے۔ جواب دہندگان سے زراعت اور خوراک، مالیاتی خدمات اور فنٹیک، ریٹیل اور ای تجارت، صنعت اور توانائی، صحت کی دیکھ بھال، ٹرانسپورٹ اور لاجسٹکس اور 10فیصد پیشہ ورانہ خدمات اور مارکیٹنگ سے متعلق پوچھا گیا تھا۔ سروے میں اس بات پر توجہ مرکوز کی گئی ہے کہ وباء کے دوران کاروبار کی کارکردگی، چیلنجوں کے بارے میں ان کے ردعمل، وبائی امراض کے بعد کا کاروباری نقطہ نظر اور مشرق وسطیٰ (بشمول GCC)، افریقہ اور جنوب مشرقی ایشیا جیسے مختلف خطوں میں محرک کیا رہے ہیں۔ سعودی عرب نے 2016سے2021 کے دوران لاطینی امریکہ میں جی سی سی کی 22فیصد سرمایہ کاری کی۔ اس کے بعد قطر نے 1% سرمایہ کاری کی۔ جی سی سی سے لاطینی امریکہ تک کی آدھی سرمایہ کاری لاجسٹکس، ڈسٹری بیوشن اور ٹرانسپورٹیشن کمپنیوں کو دی گئی، اس خطے میں ڈی پی ورلڈ کی سرمایہ کاری کا بڑا حصہ ہے۔ دوسری طرف 2017 اور 2021 کے درمیان GCC میں لاطینی امریکہ سے براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری کا تخمینہ 500 ملین ڈالرسے کم تھا جس میں سے 85% FDI برازیل سے اور 13% ارجنٹائن سے حاصل کی گئی تھی۔ کچھ سب سے بڑی سرمایہ کاری برازیل کے BRF کی طرف سے کی گئی تھی جو دنیا کی سب سے بڑی فوڈ پروسیسنگ کمپنیوں میں سے ایک ہے اور GCC مارکیٹوں میں پولٹری کا ایک اہم سپلائر ہے۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ لاطینی امریکہ اور جی سی سی مارکیٹس کے ممالک کے درمیان باہمی تجارت میں COVID-19 وبائی مرض سے پہلے کی مدت میں اضافہ دیکھا گیا۔ درآمدات میں 2017 اور 2019 کے درمیان تیزی سے اضافہ ہوا۔ لاطینی امریکہ سے جی سی سی ممالک کی درآمدات 2016 میں 9.6 ملین ڈالر اور 2019 میں 17.2 ملین ڈالر تک بڑھ گئیں۔ یہ درآمدات بنیادی طور پر بنیادی اشیاء بشمول سونا، گوشت، لوہا، اناج، چینی اور کافی پر مشتمل ہیں۔ برازیل لاطینی امریکہ سے GCC کی درآمدات کا سب سے بڑا حصہ 42% ہے کیونکہ یہ ملک دنیا میں حلال گوشت کا سب سے بڑا پروڈیوسر اور برآمد کنندہ ہے۔ دریں اثنا کھادیں GCC ممالک کی لاطینی امریکہ کو سب سے بڑی برآمدات میں شامل ہیں۔ اس میں (کل برآمدات کا 17%)، پلاسٹک پولیمر (20%)، ایلومینیم (12%)، امونیا اور پیٹرولیم کے ساتھ رہیں۔ جی سی سی ممالک لاطینی امریکہ سے لوہا درآمد کرتے ہیں جو خطے سے کل درآمدات کا 9% ہے۔ اس مواد کو ایلومینیم کی مصنوعات بنانے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے جسے بعد میں لاطینی امریکہ کو برآمد کیا جاتا ہے۔ GCC ممالک سے برآمد کی جانے والی کھادیں اور امونیا لاطینی امریکہ کے اہم زرعی شعبے کی مدد کے لیے استعمال ہوتے ہیں۔ دبئی چیمبرز کے صدر اور سی ای او حماد بوعمیم نے کہا کہ یہ رپورٹ GCC-LATAM اقتصادی تعلقات کو مضبوط اور وسعت دینے کی عکاسی کرتی ہے۔انہوں نے کہا کہ دبئی دونوں خطوں کے درمیان تجارت اور سرمایہ کاری کی ترقی کو تیز کرنے میں اہم کردار ادا کر رہا ہے۔ GBF LATAM کے چوتھے ایڈیشن کا اہتمام دبئی چیمبر آف کامرس نے ایکسپو 2020 دبئی کے ساتھ اشتراک میں کیا ہے۔ یہ تقریب متحدہ عرب امارات کے نائب صدر اور وزیر اعظم اور دبئی کے حکمران شیخ محمد بن راشد آل مکتوم کی سرپرستی میں منعقد کی گئی اور اس میں سربراہان مملکت، 13 سے زائد وزراء، سرکاری حکام، ممتاز کاروباری رہنما اور صنعت کے ماہرین شامل ہیں