شرکاءریلی نے بھارتی حکومت, ڈوگرہ راج اور نریندرہ مودی کیخلاف شدید نعرے بازی بھی کی۔
یوم شہدائے کشمیر کے موقع پر آزادکشمیر میں آج سرکاری تعطیل ہے لیکن سرکاری سطح پر کوئی تقریب نہیں ہو سکی
مظفرآباد ( لیڈنگ نیوز)13 جولائی 1931 کے شہدائے کشمیر کی یاد میں آج ریاست بھر میں یوم شہدائے کشمیر منایا گیا, آج ہی کے دن ڈوگرہ پولیس نے سرینگر سنٹرل جیل کے سامنے 22 کشمیری نوجوانوں کو اذان کے دوران شہید کیا تھا۔دارالحکومت میں پاسبان حریت جموں کشمیر کے زیر اہتمام 13 جولائی کے شہداء کو خراج عقیدت پیش کرنے کیلئے ریلی کا انعقاد کیا گیا۔برہان وانی شہید چوک میں لوگوں کی بڑی تعداد کفن پہن کر 13 جولائی کے شہداء کو خراج عقیدت پیش کرنے کیلئے جمع ہوئی۔ریلی میں شریک لوگ شہدائے کشمیر اور آزادی کے حق میں فلک شگاف نعرے لگا رہے تھے۔ شرکاءریلی نے بھارتی حکومت, ڈوگرہ راج اور نریندرہ مودی کیخلاف شدید نعرے بازی بھی کی۔ ریلی کی قیادت مختلف آزادی پسند تنظیموں سیاسی , مذہبی جماعتوں کے قائدین نے کی۔
13 جولائ ۔اذان کے الفاظ مکمل کرتے ہوئے شہید ہونے والے شہداکی یاد میں آج یوم شہدائے کشمیر منایا جا رہا ہے
یوم شہدائے کشمیر کے موقع پر آزادکشمیر میں آج سرکاری تعطیل ہے لیکن سرکاری سطح پر کوئی تقریب نہیں ہو سکی
13 جولائی 1931 کو آج ہی کے دن ڈوگرہ پولیس نے سرینگر سنٹرل جیل کے سامنے 22 کشمیری نوجوانوں کو اذان دینے کے دوران شہید کردیا گیا تھا۔ احتجاج کے دوران نماز کے لیے اذان دینے کے لئے ایک شخص کھڑا ہوا تو اسے ڈوگرہ پولیس نے گوی ماردی یوں آذان کےالفاظ مکمل کرتے ہوئے بائیس کشمیری شہید کردیئے گئے تھے
مظفر آباد آزاد کشمیر آزادی چوک میں مظاہرین کفن پہن کر 13 جولائی کے شہداء کو خراج عقیدت پیش کرنے کیلئے جمع ہوئے مظاہرین نے بھارتی قابض انتظامیہ سے قدیر خان کے بارے میں معلومات دینے کا مطالبہ شرکا کا کہنا تھا اگر قدیر خان کو پھانسی دی گئی تھی تو ان کے قبر کی نشاندہی کی جائے اگر قیدیوں کے تبادلے میں قدیر خان کو پاکستان کے حوالے کیا گیا تھا تو اس کی معلومات دی جائیں قدیر خان صوبہ سرحد کے رہنے والے تھےاور ایک انگریزساتھی کے ہمراہ کشمیر کی سیر کو آئے ہوئے تھے تیرہ جولائی کے واقعہ کے بعد ڈوگرہ سرکار نے انہیں منظر سے غائب کردیاتھا آزادی چوک ریلی کے شرکا کے شہدائے کشمیر اور آزادی کے حق میں فلک شگاف نعرے۔ ریلی کے شرکاء بھارتی حکومت, ڈوگرہ راج اور نریندرہ مودی کیخلاف شدید نعرے بازی ۔
13 جولائی 1931 کے شہداء کو خراج عقیدت پیش کرنے کیلئے آزادی چوک سے ڈسٹرکٹ کمپلیکس تک ریلی کا انعقاد ۔ ریلی کی قیادت مختلف آزادی پسند تنظیموں سیاسی , مذہبی جماعتوں کے قائدین نے کی
13 جولائی کے عظیم المرتبت شہداء نے آزان کی تکمیل کرتے ہوئے اپنی جانوں کے نظرانے پیش کرکے ایک اہم تاریخ رقم کی تھی۔ عزیر احمد غزالی چیئرمین پاسبان حریت کا شہدائے کشمیر ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا 91 برس گزرنے کے باوجود 13 جولائی کے شہداء کی قربانیاں تاریخ کے صفحات پے روشن ہیں ۔شوکت جاوید میر اپنے خطاب میں کہا 1931 کے شہدائے کشمیر نے ڈوگرہ سامراج کیخلاف علم بغاوت بلند کرکے تحریک آزادی کی بنیاد رکھی۔ جموں کشمیر کے عوام چھ لاکھ سے زائد قربانیوں کی حفاظت کریں گے۔ مقررین کا ریلی سے خطاب ،کشمیری عوام بھارت سے آزادی چاہتے ہیں جس کے لیئے وہ لازوال قربانیاں پیش کررہے ہیں۔