آسٹریا میں سرمئی بطخ پر کی جانے والی ایک تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ آتش بازی جنگلات میں رہنے والے پرندوں کے لیے دباؤ کا سبب بن سکتی ہے محققین نے آسٹریا کے شمال میں موجود ایک جھیل المسی میں رہنے والی 20 جنگلی سرمئی بطخوں میں وقتی طور پر ٹرانسمِٹرز لگائے۔ اس جھیل کے قریب گاؤں میں سالِ نو کے موقع پر آدھی رات کو آتش بازی کا مظاہرہ ہوتا ہے پرندوں میں لگائے گئے ٹرانسمٹر ان پرندوں کے دل کی دھڑکن اور جسم کے درجہ حرارت کو ریکارڈ کیا جو ان کے جسمانی دباؤ کی پیمائشیں اینگلیا رسکن یونیورسٹی کی ڈاکٹر کلوڈیا واشر کی رہنمائی میں کی جانے والی تحقیق میں سالِ نو کے پہلے گھنٹے میں یعنی، رات 12 بجے سے رات 1 بجے کے درمیان، بطخوں کی دل دھڑکن میں اوسطاً 96 فی صد تک اضافہ ریکارڈ کیا گیا اسی دوران ان کے جسم کے درجہ حرارت میں بھی 3 فی صد تک یعنی 38 ڈگری سیلسیئس سے 39 ڈگری سیلسیئس اضافہ دیکھا گیا رات 1 سے 2 بجے کے دوران، جب آتش بازی ختم ہوچکی تھی، ان بطخوں کی اوسط دل کی دھڑکن معمول سے 31 فی صد بلند تھی جبکہ ان کے جسم کا درجہ حرارت معمول سے 3 فی صد بلند تر ین رہا ٹرانسمِٹر سے حاصل ہونے والے ڈیٹا کے مطابق پرندوں کی دل کی دھڑکن اور جسم کا درجہ حرارت معمول پر آنے میں تقریباً پانچ گھنٹے کا وقت لگا اور معمول کے مطابق پیمائشیں یکم جنوری صبح 5 بجے ریکارڈ کی گئیں جرنل کنورزیشن فِزیولوجی میں شائع ہونے والی تحقیق میں لکھا گیا کہ کئی لوگ آتش بازی سے لطف اٹھاتے ہیں لیکن اس مظاہرے کی منصوبہ بندی کرتے وقت جانور، پالتو اور جنگلی، کا خیال رکھنا ضروری ہے۔