ریاض(نمائندہ خصوصی) یمن میں قانونی حکومت کی بحالی کے لیے کوشاں اتحاد کے سرکاری ترجمان بریگیڈیئر جنرل ترکی المالکی نے کہا ہے کہ دہشتگرد حوثی ملیشیا نے الحدیدہ صوبے کے ساحل سے متحدہ عرب امارات کے جھنڈے والے ایک سامان بردار بحری جہاز کو ہائی جیک کر لیاہے۔سعودی پریس ایجنسی (ایس پی اے) نے ترجمان کے حوالے سے بتایا ہے کہ اتوار (2 جنوری 2022) کو (23:57) پر متحدہ عرب امارات کے جھنڈے والے کارگو جہاز (RWABEE) کو الحدیدہ صوبے کے ساحل سے گزرتے ہوئے بحری قزاقوں نے ہائی جیک کرلیا ۔یہ جہاز جزیرہ سوکوترا سے جازان بندرگاہ تک سمندری مشن چلا رہا تھا۔ اس میں میڈیکل فیلڈ کا سامان تھا جو جزیرے میں سعودی فیلڈ ہسپتال کو چلانے کے لیے استعمال کیا جاتا تھا۔ فیلڈ ہسپتال نے جزیرے پر مستقل ہسپتال کے قیام کے بعد اپنا مشن مکمل کر لیا ہے۔بریگیڈیئر جنرل ترکی المالکی نے کہا کہ جہاز پرفیلڈ ہسپتال کے سامان میں ایمبولینسز، طبی آلات، مواصلاتی آلات، خیمے، ایک فیلڈ کچن، فیلڈ لانڈری یونٹ اور تکنیکی اور حفاظتی معاونت کا سامان شامل ہے۔ترجمان نے کہا کہ دہشتگرد حوثی ملیشیا کی طرف سے بحری قزاقی کا یہ عمل جنوبی بحیرہ احمر اور آبنائے باب المندب میں جہاز رانی اور بین الاقوامی تجارت کیلئے بہت بڑا خطرہ ہے۔انہوں نے کہا کہ سامان بردار جہاز کے خلاف بحری قزاقی کی مجرمانہ کارروائی روایتی بین الاقوامی انسانی امداد کے قانون، سمندر میں مسلح تنازعات کے حوالے سے سان ریمو مینوئل اور سمندری قانون پر اقوام متحدہ کے کنونشن (UNCLOS) کی خلاف ورزی ہے اور دہشتگرد حوثی ملیشیا اسکی ذمے دار ہوگی ۔ترجمان نے کہا کہا کہ حوثی ملیشیا فوری طور پر جہاز کو چھوڑدے ورنہ اتحادی افواج اس خلاف ورزی سے نمٹنے کے لیے تمام ضروری اقدامات کریں گی اور ضرورت پڑنے پر طاقت کا استعمال بھی کیا جاسکتا ہے۔