شارجہ، (نمائندہ خصوصی)کریسنٹ پیٹرولیم کے سی ای او ماجد جعفر نے ابوظبی ہفتہ پائیداری میں ورچوئل پینل کے لیے اکٹھے ہوئے صنعت اور پالیسی کے رہنماؤں کو بتایا کہ گزشتہ سال یورپ، ایشیا اور امریکا میں توانائی کی فراہمی کے بحران نے کاربن کی منتقلی کی بہتر پالیسی کی ضرورت پر زور دیا ہے۔اٹلانٹک کونسل کے آغاز کے موقع پر انہوں نے شرکاء کو بتایا کہ دیرپا پیش رفت کرنے کے لیے کاربن کی منتقلی کی پالیسی کو ہر ملک کی ضروریات اور حرکیات کے مطابق بنایا جانا چاہیے جب کہ قابل تجدید توانائی کی حدود جیسے وقفے اور ذخیرہ کی کمی کو دور کیا جائے۔انہوں نے کہا کہ کسی بھی کامیاب اور پائیدار پالیسی کو ترقی پذیر دنیا میں سستی اور قابل بھروسہ توانائی کی ضرورت کو پورا کرنا چاہیے جہاں ایک ارب لوگوں کے پاس اب بھی بجلی نہیں ہے اور 3 ارب کے پاس کھانا پکانے کے صاف ستھرے ذرائع نہیں ہیں۔ماجد جعفر نے کہا کہ حالیہ مہینوں میں جو بات واضح ہو گئی ہے وہ یہ ہے کہ تیل اور گیس میں ناکافی سرمایہ کاری کی وجہ سے دنیا بھر میں توانائی کی قیمتیں زیادہ ہو رہی ہیں اور کوئلہ زیادہ جل رہا ہے جس سے معیشت اور موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے کی کوششوں کو نقصان پہنچ رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ پچھلے سال قیمتوں میں اضافہ اور توانائی کی قلت بیک وقت تین رجحانات کا نتیجہ تھی جن میں تیل اور گیس کی پیداوار اور انفراسٹرکچر میں کم سرمایہ کاری، معیشتوں کے وبائی امراض سے بحالی کے ساتھ ہی مانگ میں اضافہ اور کچھ جوہری توانائی کے ذرائع کا بند ہونا شامل ہیں ۔انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ اگرچہ قابل تجدید ذرائع کاربن کے اخراج کو کم کرنے کے حل کا حصہ ہیں لیکن توانائی کی مستحکم فراہمی کو یقینی بنانے اور منتقلی کو فعال کرنے میں تیل اور گیس کی مسلسل اہمیت کو نظر انداز نہیں کیا جا سکتا۔انہوں نے کہاکہ شمسی اور ہوا کی توانائی امید افزا ہے لیکن ذخیرہ نہیں کی جا سکتی اس لیے ان کی تکمیل کے لیے توانائی کے مستحکم ذرائع جیسے قدرتی گیس اور جوہری توانائی کی ضرورت ہوگی۔کریسنٹ پیٹرولیم صنعت کی پہلی کمپنیوں میں سے ایک بن گئی جس نے 2021 میں کاربن کی شدت کو کم کرنے اور بقیہ اخراج کو پورا کرنے کے منصوبوں کی ایک سیریز کو مکمل کرنے کے بعد اپنے آپریشنز میں کاربن نیوٹریلٹی حاصل کی جو ایک اہم سنگ میل ہے۔نائیجیرین نیشنل پیٹرولیم کارپوریشن کے گروپ منیجنگ ڈائریکٹر میلے کیاری،بین الاقوامی قابل تجدید توانائی ایجنسی (IRENA) کے ڈائریکٹر جنرل فرانسسکو لا کیمرہ، سابق اسسٹنٹ سیکرٹری آف سٹیٹ برائے یورپ اور اٹلانٹک کونسل میں ممتاز فیلو امب ڈینیئل فرائیڈ اور منیجنگ ڈائریکٹر اور آر بی سی کیپٹل مارکیٹس میں گلوبل کموڈٹی اسٹریٹجی کی سربراہ ہیلیما کرافٹ نے بھی مباحثے میں شرکت کی۔