ترک صدر کی اہم اماراتی کمپنیوں کے نمائندوں سے ملاقات

ابوظہبی(ویب ڈیسک) ترکی کے صدر رجب طیب اردگان نے ابوظبی ایگزیکٹو کونسل کے رکن شیخ حامد بن زاید آل نھیان کی موجودگی میں بڑی اماراتی کمپنیوں کے نمائندوں سے ملاقات کی۔ ملاقات میں متحدہ عرب امارات اور ترکی کے درمیان تعاون اور مشترکہ سرمایہ کاری کے امکانات پر تبادلہ خیال کیا گیا تاکہ دونوں ممالک میں اقتصادی ترقی کو سہارا دینے کے لیے ان کی شراکت داری کو فروغ دینے اور تجارتی اور سرمایہ کاری کے تعلقات میں اضافہ کیا جاسکے۔ ملاقات کے آغاز پر شیخ حامد نے صدر اردگان اور ان کے وفد کا متحدہ عرب امارات میں خیرمقدم کیا۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان دوطرفہ تعلقات تیزی سے بڑھ رہے ہیں جس سے دونوں ممالک کے درمیان شراکت داری کو وسیع کرنے کی راہ ہموار ہو رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ صدراردگان کا متحدہ عرب امارات کا دورہ اور نومبر 2021 میں ابوظبی کے ولی عہد اور متحدہ عرب امارات کی مسلح افواج کے ڈپٹی سپریم کمانڈر عزت مآب شیخ محمد بن زاید آل نھیان کا دورہ ترکی امید افزا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان دوروں سےدوطرفہ تعاون کے نئے دور اور ایک جامع اسٹریٹجک شراکت داری کاآغاز ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان تجارتی حجم میں خاطر خواہ اضافہ دیکھنے میں آیا ہے جو ان کی اقتصادی شراکت داری میں مثبت ترقی کا واضح اشارہ ہے۔ انہوں نے ان کے تجارتی اور سرمایہ کاری کے تعلقات کی مضبوط بنیاد کو اجاگر کیا اور اس بات پر زور دیا کہ ملاقات اور اس کے نتیجے میں شراکت داری کے مواقع مزید ترقی کو آگے بڑھائیں گے۔ شیخ حامد نے متحدہ عرب امارات اور ترکی کے درمیان تجارت اور سرمایہ کاری کے تبادلے کے اشاریے پیش کیے۔ 2021 میں ان کا غیر تیل تجارتی تبادلہ 13.7 ارب ڈالر تھا جو 2020 کے مقابلے میں 54 فیصد زیادہ اور 2019 میں 86 فیصد زیادہ ہے۔ متحدہ عرب امارات ترکی کے 12 عالمی تجارتی شراکت داروں میں سے ایک ہے۔ انہوں نے کہا کہ متحدہ عرب امارات ترکی میں سرمایہ کاری کرنے والے سرفہرست 15 ممالک میں شامل ہے اور اس کی سرمایہ کاری 2020 کے آخر تک 5 ارب ڈالر تک پہنچ گئی۔ انہوں نے وضاحت کی کہ خودمختار فنڈز اور اماراتی کمپنیاں ترکی کی منڈیوں میں بہت سے اہم شعبوں میں سرمایہ کاری کرتی ہیں جبکہ 2019 کے آخر تک متحدہ عرب امارات میں ترکی کی سرمایہ کاری کی مالیت 310 ملین ڈالر تھی۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان باہمی سرمایہ کاری اور تجارتی تبادلوں میں آنے والے سالوں میں نمایاں اضافہ متوقع ہے جس کی حمایت ان کے ٹھوس اقتصادی مسابقتی ماحول اور دستیاب مواقع اور دونوں ممالک میں سرمایہ کاری کی جامع ترغیبات سے ہو گی۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ اردگان اور بڑی اماراتی کمپنیوں کے نمائندوں کے درمیان ہونے والی ملاقات نے تعاون اور اقتصادی شراکت کو فروغ دینے کے لیے متحدہ عرب امارات کی قیادت کی خواہش کو اجاگر کیا۔ صدر رجب طیب اردگان نے کہا کہ نومبر 2021 میں عزت مآب شیخ محمد بن زاید کے دورہ ترکی کے بعد متحدہ عرب امارات اور ترکی کے درمیان تعلقات میں ایک نئے دور کا آغاز ہوا۔ انہوں نے کہا کہ متحدہ عرب امارات خلیج تعاون کونسل (جی سی سی) کے خطے میں ترکی کا اہم تجارتی پارٹنر ہے اور ترکی کا مقصد دونوں ممالک کے درمیان دوطرفہ تعلقات کو بڑھانا ہے۔ صدر اردگان نے اس بات کی تصدیق کی کہ ان کا ملک اور متحدہ عرب امارات ٹیکنالوجی میں مشترکہ دلچسپی رکھتے ہیں۔ یہ ایک ایسا شعبہ ہے جو ان کے بقول دونوں ممالک کے درمیان تعاون میں اضافے کے قابل عمل امکان کی نمائندگی کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ 85 ملین آبادی کے ساتھ ترکی ایک بڑھتی ہوئی مینوفیکچرنگ، مضبوط انفراسٹرکچر اور ایک مراعات یافتہ جغرافیائی محل وقوع پر فخر کرتا ہے۔ترک صدر نے مزید کہا کہ COVID-19 وبائی مرض نے ترک معیشت کی لچک کو ثابت کیا ہے۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ ترکی غیر ملکی سرمایہ کاروں کو پرکشش مراعات پیش کرتا ہے جس میں سازگار قانون سازی اور کاروبار دوست ماحول شامل ہے۔ دونوں ممالک کی قیادت کا مقصد تجارت، دفاع، سیاحت، توانائی اور نقل و حمل کے شعبوں میں اپنے تعلقات کو فروغ دینا اور مجموعی تعاون کو تقویت دینا ہے۔ صدر اردگان نے ترکی کے متعلقہ حکام کی جانب سے اماراتی سرمایہ کاروں کو ترکی میں سرمایہ کاری کے بارے میں تمام مطلوبہ معلومات فراہم کرنے پر آمادگی کا اظہار کیا اور امید ظاہر کی کہ اماراتی کمپنیوں کے نمائندوں کے ساتھ ان کی ملاقات دونوں فریقوں کے درمیان تعاون کو تیز کرنے کے لیے ایک سنگ میل ثابت ہوگی۔