دبئی(نمائندہ خصوصی)وزیر مملکت برائے بین الاقوامی تعاون اور ایکسپو 2020 دبئی کی ڈائریکٹر جنرل ریم بنت ابراہیم الہاشمی نے کہا ہے کہ ایکسپو 2020 دبئی کے اس میگا ایونٹ کو یورپ اور بین الاقوامی معیارکے حامل ایونٹ کے لیے مخصوص صنفی مساوات کے اعزاز( جی ای ای آئی ایس)سے نوازاگیا ہے جو کام کی جگہ پر صنفی مساوات کے لیے ورلڈ ایکسپو کی جاری وابستگی کا اعتراف ہے۔ ایکسپو 2020 دبئی کے ویمنز پویلین اور کارٹئیر کے زیر اہتمام "بریک دی بائیس” فورم سے خطاب کرتے ہوئے الہاشمی نے کہا کہ یہ کامیابی ایکسپو 2020 دبئی کی جانب سے اپنی مختلف پالیسیوں میں مساوات کی حمایت اور حوصلہ افزائی کے لیے کی گئی کوششوں کا نتیجہ ہے۔ جی ای ای آئی ایس ایونٹ ایوارڈ پیشہ ورانہ صنفی مساوات کے لیے ورلڈ ایکسپو کے فعال نقطہ نظر کو اجاگر اور بیورو ویریٹاس کی طرف سے جانچ، معائنہ اور سرٹیفیکیشن کے ذریعے اس کے ایک عالمی رہنما ہونے کی تصدیق کرتا ہے جس میں پائیدار ترقی کے اہداف (ای ڈی جیز) کے مطابق صنفی مساوات کے لیے رسمی اور سیاسی وعدوں کے ساتھ ساتھ تنخواہوں، ترقیوں، مہارتوں کی نشوونما اور بیرونی مواصلات جیسے کلیدی میٹرکس کا استعمال کرتے ہوئے صنفی مساوات کا جائزہ لیا گیا ہے۔ یورپ میں قائم اربورس انڈومنٹ فنڈ کے زیر انتظام، یہ ایوارڈ ایکسپو 2020 دبئی کی کام کی جگہوں پر صنفی مساوات کے لیے کی جانے والی کوششوں اور انسانی وسائل کی پالیسیوں کا عتراف ہے۔ دیگر اہم کامیابیوں میں، ایکسپو 2020 دبئی میں تمام انتظامی عہدوں پر 52 فیصد خواتین تعینات ہیں، اور خواتین پانچ گریجویٹ عہدوں میں سے تین سے زیادہ پرکام کررہی ہیں۔ اس کے علاوہ، جی ای ای آئی ایس ایونٹ ایوارڈ میں ایکسپو 2020 دبئی کے کردار کے لیے مخصوص تربیتی ماڈیولز کو بھی مدنظر رکھا گیا ہے، جس میں صنفی تعصب نہیں، نیز اس کے پروگرام برائے قیادت و ترقی میں(71 فیصد)، مشن لیڈر (69.5 فیصد) اور اپرنٹس شپ (90 فیصد) جن تمام میں حصہ لینے کے لیے نامزدگیوں کی ضرورت ہے ان میں بھی مردوں سے زیادہ خواتین شامل ہیں۔ ایکسپو 2020 دبئی کوملنے والا جی ای ای آئی ایس ایونٹ ایوارڈ کسی بھی عالمی ایکسپو کو دیا جانے والا اپنی نوعیت کا پہلا ایوارڈ ہے،جو صنفی مساوات کے لیے اس ایونٹ کے وسیع عزم کی نمائندگی کرتا ہے۔ ایکسپو 2020 دبئی 50 سے زیادہ سالوں میں ہونے والی ایسی پہلی عالمی ایکسپو بھی ہے جس میں خواتین کے لیے مخصوص پویلین قائم کیا گیا ہے۔