رباط(نمائندہ خصوصی)ہلال احمر امارات نے جنرل ویمنز یونین کی چیئر وومین، سپریم کونسل برائے زچہ وبچہ کی صدر، فیملی ڈیولپمنٹ فاؤنڈیشن کی سپریم چیئر وومین ہلال احمر امارات کی اعزازی چیئرپرسن شیخہ فاطمہ بنت مبارک کی ہدایات پر مراکش میں آنکھوں کی بیماریوں کے خلاف اپنی مہم کے آٹھویں مرحلے کو نافذ کیا ہے۔اس مہم کا مقصد مراکش کے دیہاتوں اور دور دراز علاقوں میں ہزاروں مریضوں کو صحت کی سہولیات فراہم کرنا ہے۔ہلال احمر امارات کا ایک وفد جوتنظیم کے سیکرٹری جنرل ڈاکٹر محمد عتیق الفلاحی کی قیادت میں مراکش کا دورہ کر رہا ہے نے انسانی ہمدردی کے مختلف مشنوں کے نفاذ کا مشاہدہ کیا اور مہم کے آٹھویں مرحلے کے آغاز میں شرکت کی۔ اس مہم کے ذریعے ابتدائی طور پرمراکش کے بہت سے علاقوں میں 27,000 لوگوں کو فائدہ پہنچایا گیا۔اس میں موتیا کی سرجری، جدید جراحی کی تکنیکوں کا استعمال کرتے ہوئے لینز لگانے اور گلوکوما کی ابتدائی طبی تشخیص کے ساتھ ساتھ مستحقین کو ضروری ادویات اور چشمے فراہم کرنا شامل ہیں۔ڈاکٹر عتیق الفلاحی نے کہا کہ یہ مہم شیخہ فاطمہ کے اقدامات کے ایک حصے کے طور پر چل رہی ہے جس کا مقصد کمزور لوگوں کے مصائب کو کم کرنا ہے اور ضرورت مند معاشروں کی انسانی، صحت اور ترقیاتی ضروریات کو پورا کرنے میں ان کے بڑھتے ہوئے کردار کو اجاگر کرتا ہے۔انہوں نے اس بات کی بھی تصدیق کی کہ یہ مہم متحدہ عرب امارات کی قیادت کی خواہشات اور ملک کی حکمت عملی کے مطابق ہے جس کا مقصد انسانی بنیادوں پر پائیداری کو یقینی بنانا ہے۔ڈاکٹر الفلاحی نے اس مہم میں تعاون کرنے پر مراکش میں ہلال احمر امارات کے شراکت داروں بشمول متحدہ عرب امارات کےسفارت خانے، وزارت صحت اور مراکش کی میڈیکل ایسوسی ایشن برائے یکجہتی کا شکریہ ادا کیا۔