اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف سے وزیر دفاع خواجہ آصف نے ملاقات کی جس میں آرمی چیف کی تعیناتی پر مشاورت کی گئی۔ذرائع کے مطابق وزیر دفاع خواجہ آصف وزیراعظم ہاؤس پہنچ گئے جہاں انہوں نے وزیراعظم سے ملاقات کی۔ملاقات کے بعد میڈیا کے سوالات کے جواب دیتے ہوئے خواجہ آصف نے کہا کہ سمری پر قانونی پراسس جاری ہے، جس میں ایک دو دن لگ سکتے ہیں۔خواجہ آصف کا کہنا تھا سینیئر ترین کا مجھے علم نہیں ہے، کل تک نام فائنل ہو جائیں گے، اتحادیوں اور کابینہ کو بھی فیصلے پر اعتماد میں لیا جائے گا۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ مجھے اتنے آرٹیکلز کا نہیں پتہ، آپ نے پڑھا ہو گا، آپ کو پتہ ہو گا، صدر ہو یا وزیراعظم، قومی مفاد میں آئین کے تحت فیصلے کرنے چاہئیں۔خواجہ آصف نے مزید کہا کہ پہلے ایک سمری آنے والی خبروں میں کوئی صداقت نہیں، میڈیا کو سیاسی دھڑے بندیوں کی نمائندگی نہیں کرنی چاہیے۔تقرریوں کے معاملے پر وزیراعظم آج اتحادی جماعتوں سے حتمی مشاورت کریں گے۔ جس کے بعد اتحادی جماعتوں کے پارلیمانی لیڈرز کو وزیراعظم ہاؤس میں عشائیہ بھی دیا جائے گا۔جی ایچ کیو نے جوائنٹس چیفس آف اسٹاف اور آرمی چیف کی تعیناتی کے حوالے سے سمری وزارت دفاع کو ارسال کردی ہے۔ وزارت دفاع کی سمری وزیر اعظم آفس کو بھی موصول ہوگئی ہے۔ڈوزیئر میں 6 لیفٹیٹنٹ جنرلز (لیفٹیننٹ جنرل عاصم منیر، لیفٹیننٹ جنرل ساحر شمشاد، لیفٹیننٹ جنرل اظہر، لیفٹیننٹ جنرل فیض حمید، لیفٹیننٹ جنرل نعمان محمود اور لیفٹیننٹ جنرل عامر کے نام شامل ہیں۔
حکومت نے اہم تعیناتی اور دیگر ملکی سیاسی صورت حال پر غور کرنے کے لیے اتحادی جماعتوں کی پارلیمانی پارٹی کا اجلاس آج شام طلب کر لیا ہے، جس کی صدارت وزیراعظم شہباز شریف کریں گے۔