اسلام آباد: تحریک انصاف کے وکیل بابر اعوان نے کہا ہے کہ اعظم سواتی کی گرفتاری رول آف لا ہے تو قانونی طور پر کلبھوشن کو کتنی سزا دی گئی؟ عمران اسماعیل نے کہا کہ اعظم سواتی کی نجی زندگی کی ویڈیو بنا کر بچوں کو بھیجتے ہیں کیا وہ جائز ہے؟
اعظم سواتی کی عدالت میں پیشی کے بعد میڈیا سے گفتگو کرت ہوئے ڈاکٹر بابر اعوان اور عمران اسماعیل نے کہا کہ ایف آئی اے نے موقف اختیار کیا ہے کہ ہم رول آف لا کے تحت کام کر رہے ہیں، میں نے پوچھا رول آف لا کے تحت کلبوشن کی کتنی سزا دی گئی؟ ایف آئی اے نے کہا اعظم سواتی نے ہمارے سامنے ٹویٹ کو تسلیم کرلیا ہے۔
انہوں ںے کہا کہ اعظم سواتی کو تشدد کیا گیا ہراساں کیا گیا، آج بھی عدالت کو ان کی ٹوٹی ہوئی ہڈیاں دکھائی گئیں، قانون کا مذاق بنایا جارہا ہے اس واقعے کو بنیاد بنا کر بلوچستان میں ایف آئی آر درج کی گئی، ان کی فیملی کے مطابق سواتی کی جان کو خطرہ ہے اور ممکن ہے انہیں مار دیا جائے۔
بابر اعوان نے کہا کہ اس بار ایف آئی اے والوں کے نام لکھوادیے گئے ہیں، پہلے کہتے تھے ہم نے نہیں مارا، پاکستان کے کرمنل سسٹم پر لوگوں کو اعتبار نہیں ہے۔
پی ٹی آئی رہنما اور سابق گورنر سندھ عمران اسماعیل نے کہا کہ پاکستان کو بنانا ری پبلک بنایا جارہا ہے، اعظم سواتی نے کون سا ایسا جرم کر دیا ہے، ایک سینیٹر کا پوری دنیا میں مذاق بنایا جارہا ہے، اعظم سواتی کی نجی زندگی کی ویڈیو بنا کر بچوں کو بھیجتے ہیں کیا وہ جائز ہے؟