کراچی: وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ 5 سال میں ملک سے سود کا خاتمہ ہو سکتا ہے۔
اسحاق ڈار نے کراچی میں فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری (ایف پی سی سی آئی) اور مرکز الاقتصاد الاسلامی کے زیر اہتمام حرمت سود کے عنوان سے سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سود کے ذریعے پیسہ کمانا آسان ہو جاتا ہے لیکن یہ جائز نہیں۔
انہوں نے کہا کہ ملک میں رائج سود کے نظام کو ختم کرنا ہے، اگر ہم خلوص نیت سے صرف اللہ کی رضا کے لیے فیصلہ کریں تو 5 سال میں ملک سے سود کا خاتمہ ہو سکتا ہے، زکوۃ و عشر کا نظام اپنانا چاہیے۔
وزیر خزانہ نے کہا کہ پچھلی حکومت میں میری سیکرٹری خزانہ کو ہدایات تھیں کہ قرضہ لینے کےلیے پہلی ترجیح اسلامی بانڈز سکوک کے ذریعے قرضہ لیں، اگر ان کے پاس پیسے نہ ہوں تو مجبوری ہے، ظاہر ہے ریاست کا کاروبار تو بند نہیں ہوسکتا، ملک میں رائج سود کے نظام کو ختم کرنا ہے، اللہ کرے میرے پاس ایسا جادو ہو کہ میں ایک ہفتے، ایک ماہ میں سود ختم کردوں، لیکن ریاست کا کاروبار ہے جس میں سود 75 سال سے جاری ہے۔
اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ سودی نظام کےخاتمے کیلئے شرعی عدالت کے فیصلے کا خیر مقدم کرتے ہیں، ملک میں 20 سے 21 فیصد بینکاری نظام پہلے سے اسلامک بینکاری ہے، کوشش ہے 5 سالوں میں مکمل طورپر اسلامی بینکاری نظام رائج کر دیاجائے، ہم نے اسلامک بینکاری نظام کو پاکستان میں ایک کامیاب نظام کے طور پر رائج کرنا ہے۔
وزیر خزانہ نے کہا کہ دو سرکاری اداروں کے حوالے سے مجھے تشویش ہوئی، اسٹیٹ بینک اور نیشنل بینک نے وفاقی شرعی عدالت کے فیصلے کیخلاف اپیل دائر کی تھیں، وہ اپیلیں واپس لے لی گئی ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ حکومت اسلامی بینکاری میں پیسے کسے رکھیں، پیسے رکھنے کے لیے ہے ہی نہیں، حکومت ادھار پر چل رہی ہے،