کوہاٹ(این این آئی)ہائیر ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ خیبرپختونخوا نے صوبہ میں قائم تمام سرکاری یونیورسٹیوں میں شدید مالی بحران کی وجہ سے نئی بھرتیوں اور تعیناتیوں پر تاحکم ثانی/ غیر معینہ مدت تک پابند ی عائد کردی۔اس ضمن میں گزشتہ روز ہائیر ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ خیبر پختونخوا نے صوبہ میں قائم تیس (30) سرکاری یونیورسٹیوں کے وائس چانسلرز اور پراجیکٹ ڈائریکٹرز کے نام مراسلہ ارسال کیا ہے جس کے مطابق مجاز حکام کی ہدایات کے تحت مالی بحران کی وجہ صوبے کی تمام یونیورسٹیوں میں نئی بھرتیوں پر پابندی لگادی گئی ہے۔
مراسلے کے مطابق نئی بھرتیوں کے لئے سلیکشن بورڈ کی سفارشات کو بھی سرد خانے میں ڈال دیا گیا ہے تاہم کسی بھی یونیورسٹی میں انتہائی مجبوری کی حالت میں متعلقہ ادارے سے این او سی لینے کی ہدایت کی گئی ہے۔واضح رہے کہ اس وقت صوبہ کی سب سے قدیم پشاور یونیورسٹی اور زرعی یونیورسٹی پشاور سمیت کئی سرکاری جامعات شدید مالی بحران کا شکار ہیں جہاں مبینہ طور پر ملازمین کو ماہانہ کروڑوں روپے کی تنخواہوں کی ادائیگی کے لئے رقم موجود نہیں۔ دوسری جانب کسی منصوبہ بندی کے بغیر ہی حکومت بعض اضلاع میں نئی جامعات کھولنے کے اعلانات کررہی ہے جو حکومتی خزانے پر بوجھ بننے کا باعث بن رہی ہیں۔
ادھر باخبر ذرائع کے مطابق اس وقت صوبہ کے تقریبا” ہر ضلع میں سرکاری شعبہ میں ایک ایک یونیورسٹی کے علاوہ پشاور میں سب سے زیادہ سات، مردان میں تین، صوابی اور نوشہرہ میں دو دو سرکاری جامعات قائم ہیں جہاں سابقہ ادوار میں مبینہ طور پر بڑے پیمانے پر غیر قانونی بھرتیاں کرکے ان جامعات کو مالی طور پر کمزور کردیا گیا جن کی وجہ سے اب سرکاری جامعات شدید مالی بحران کا شکار ہیں۔