اسلام آباد (این این آئی،مانیٹرنگ ڈیسک)مشیر خزانہ ڈاکٹر عبد الحفیظ شیخ نے کہا ہے کہ پاکستان کاروبار میں آسانیاں پیدا کرنے والا ملک بن رہا ہے، کاروبار کر نے میں ماضی کی مشکلات او رکرپشن نہیں ملے گی ،خطے کی ترقی کے لیے مواصلات اور رابطے بڑھانا ضروری ہے، ترقی ہوگی تو روزگار بڑھے گا۔ریگولیشن بہتر بنا کر کیپٹل مارکیٹ میں شفافیت بڑھائی جاسکتی ہے۔ جمعرات کو یہاں مشیر خزانہ ڈاکٹر عبد الحفیظ شیخ نے ایس ای سی پی سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ خطے میں ترقی کی ضرورت ہے، پاکستان چاہتا ہے کہ کیپٹل مارکیٹ ترقی کرے۔انہوں نے کہاکہ خطے کی ترقی کے لیے مواصلات اور رابطے بڑھانا ضروری ہے، ترقی ہوگی تو روزگار بڑھے گا ۔
انہوں نے کہاکہ ریگولیشن بہتر بنا کر کیپٹل مارکیٹ میں شفافیت بڑھائی جاسکتی ہے، کیپٹل مارکیٹ نجی شعبے کی مالیاتی ضروریات کے لیے اہم ہے، تحریک انصاف کی حکومت شفافیت پر یقین رکھتی ہے۔انہوں نے کہاکہ موجودہ حکومت کو قرض کا بڑا بوجھ ورثے میں ملا۔انہوں نے کہاکہ پاکستان نے دنیا بھر کو یہ پیغام دے دیا ہے کہ پاکستان معاشی نظم وضبط قائم کرے گا، پاکستان کے آئی ایم ایف کے پروگرام میں جانے سے مثبت معیشت کا تاثر گیا، اسلامی ترقیاتی بینک، عالمی بینک اور ایشیائی ترقیاتی بینک پاکستان کے لیے فنڈز بڑھانا چاہتے ہیں۔مشیر خزانہ نے کہاکہ وزیراعظم کے ایما ء پر یقین دلاتا ہوں کہ کاروبار کرنے میں ماضی کی مشکلات اور کرپشن نہیں ملے گی، پاکستان کاروبار میں آسانیاں پیدا کرنے والا ملک بن رہا ہے۔ بعد ازاں مشیر خزانہ ڈاکٹر حفیظ شیخ نے صحافیوں سے غیر رسمی بات چیت کرتے ہوئے کہاکہ قرضوں میں اضافہ موجودہ حکومت کی وجہ سے نہیں ہوا۔معیشت کی بد حالی ورثے میں ملی ہے،ڈالر کی صورتحال بہتر ہونے والی نہیں ہے۔ایف بی آر کے اقدامات کے منفی اثرات آ رہے ہیں، ریونیو شروع سے نیچے گر رہاہے،اب بھی ویسی ہی حالت ہے۔
انہوں نے کہاکہ معیشت کی بہتری کا سفر آسان نہیں،انہوں نے کہاکہ پی ٹی سی ایل کی نجکاری سے متعلق کسی نے تحقیق کرنی ہے تو مجھ سے کرے۔انہوں نے کہاکہ پی ٹی سی ایل کی نجکاری پر صحیح کام کیا گیا تھا انہوں نے کہاکہ 20 کروڑ میں سے25افراد تنقید کرتے ہیں تو کرتے رہیں۔انہوں نے کہاکہ دو روز پہلے اتصالات والوں سے بات ہوئی ہے ،پی ٹی سی ایل سے واجبات کے متعلق بات ہو رہی ہے۔انہوں نے کہاکہ نجکاری کی رفتار کو تیز کرنا ہوگا۔انہوں نے کہاکہ ترقیاتی پروگرام کا از سر نو جائزہ لے رہے ہیں۔انہوں نے کہاکہ جہاں ترقیاتی فنڈز دیئے ہیں اس کا جائزہ لینگے کہ کیا فائدہ ہوا۔چیئرمین ایس ای سی پی عامر احمد خان نے وسطی اور جنوبی ایشیاء ممالک کی تنظیم کریک کے سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ سیمینار میں 11 ممالک کے کارپوریٹ اور سٹاک مارکیٹ کے ریگولیٹری اتھارٹی کے حکام نے شرکت کی ۔انہوں نے کہاکہ پاکستان میں ریگولیشن کو بہتر بنایا گیا ہے۔ چیئر مین ایس سی سی پی نے کہاکہ دنیا بھر کے ریگولیشن اداروں کے تجربات سے فائدہ اٹھانے کی ضرورت ہے، ریگولیشن کے لیے جدید ٹیکنالوجی سے استفادہ کرنے کی ضرورت ہے۔انہوں نے کہاکہ جدید ٹیکنالوجی سے کیپیٹل مارکیٹ میں شفافیت مزید بڑھائی جاسکتی ہے، پاکستان میں کاروبار کے مساوی مواقع فراہم کرنے کی ضرورت ہے۔