اسلام آباد(نیوز ڈیسک) وزیراعظم عمران خان کے قریبی ساتھی اور پاکستان کے معروف کاروباری شخصیت جہانگیر ترین نے اپنے حوالے سے گردش کرنے والی خبروں پر وضاحتی بیان جاری کر دیا۔ مائیکروبلاگنگ ویب سائٹ ٹویٹر پر جاری اپنے پیغام میں جہانگیر ترین کا کہنا تھا کہ آج کل جعلی خبریں پھیلانے کا کام عروج پر ہے۔ انہوں نے کہا کہ کھاد بنانے والی کمپنی کے ساتھ میرے کاروباری تعلق کی خبر بالکل جعلی اور بے بنیاد ہے۔انہوں نے کہا کہ GIDC سے مستفید ہونے والی کسی بھی کمپنی میں نہ تو میں شراکت دار ہوں اور نہ ہی میرے خاندان کا کوئی فرد شراکت دار ہے۔
خیال رہے کہ حکومت نے ایک صدارتی آرڈیننس کے تحت کچھ صنعتکاروں ، کھاد ، فیکٹریوں ، سی این جی اسٹیشنز اور پاور پلانٹس کے مالکان کو غریب عوام سے وصول کیے جانے والے 208 ارب روپے معاف کر دئے گئے تھے۔یہ رقم مختلف کمپنیوں اور صنعتکاروں نے گیس انفرا اسٹرکچر ڈیویلپمنٹ سرچارج کی مد میں غریب کسانوں اور عوام سے 5 سال کے منصوبے کے دوران وصول کی تھی۔ یہ رقم قومی خزانے میں جمع ہونا تھی جس کے ذریعے پاکستان ایران گیس پائپ لائن، ٹاپی منصوبہ اور توانائی کے دیگر منصوبے مکمل ہونا تھے۔ صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے جی آئی ڈی سی ایکٹ میں آرڈیننس کے ذریعے ترمیم کی منظوری دی۔ترمیمی ایکٹ کے بعد متعلقہ کمپنیاں وصول شدہ 416 ارب روپے میں صرف 208 ارب روپے قومی خزانے میں جمع کروائیں گے۔ اس خبر کے بعد سے سوشل میڈیا پر ایہ اطلاعات آنے لگیں کہ حکومت نے اس اقدام سے وزیراعظم عمران خان کے قریبی ساتھی جہانگیر ترین اور اُن کی کمپنی کو فائدہ پہنچانے کی کوشش ہے لیکن جہانگیر ترین نے ان افواہوں پر اپنا وضاحتی بیان جاری کرتے ہوئے ایسی تمام خبروں کو بے بنیاد قرار دے دیا۔