اسلام آباد: وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار صحافی کی جانب سے آئی ایم ایف معاہدے کے حوالے سے حکومتی ناکامی کے سوال پر طیش میں آ گئے۔صحافی نے وزیر خزانہ سے سوال کیا کہ کیا آئی ایم ایف سے معاہدہ نہ ہونا آپ کی ناکامی ہے ، جس پر انہوں نے جواب دیا کہ کیا پاکستان ڈیفالٹ ہوگیا ہے۔ پاکستان نے ہر انٹرنیشنل پیمنٹ کی ہے۔صحافی نے پوچھا کہ آپ کو پہلی بار مشکل معاشی حالات ملے اور آپ معیشت سنبھال نہیں پارہے ، جس پر اسحاق ڈار نے جواب دیا کہ آپ نے جو فیصلہ دینا ہے دے دیں ۔ میں بعد میں دیکھ لوں گا۔ بعد ازاں وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے نئے بجٹ، آئی ایم ایف سے متعلق اور مفتاح اسماعیل کے بیان کے حوالے سے سوالوں کا جواب دینے سے گریز کیا اور گاڑی میں روانہ ہو گئے۔قبل ازیں اسلامک کیپٹل مارکیٹ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ کیپٹل مارکیٹ کے فروغ کے لیے اہم اقدامات کیے جا رہے ہیں۔ دنیا میں اسلامک فنانسنگ تیزی سے بڑھ رہی ہے۔ نان مسلم ممالک میں اسلامک فنانسنگ کا رجحان بڑھ رہا ہے۔ اسلامک فنانسنگ کے ذریعے حکومتی مالیاتی ضروریات کو پورا کیا جا سکتا ہے۔انہوں نے کہا کہ رپورٹ کے مطابق 16 ہزار سے زائد ادارے اسلامک فنانسنگ کے لیے ہیں۔ مجموعی طور پر 570 اسلامک بینک اور اسلامک فنانسنگ کی گروتھ 17 فیصد ہے۔ 2026ء تک اسلامک فنانسنگ کا حجم 5 ٹریلین ڈالر تک پہنچ جائے گا۔ پاکستان میں اسلامک فناننس کا حجم 42 ارب ڈالر ہے۔وزیر خزانہ ن ے کہا کہ پاکستان میں 2022ء میں اسلامک فنانسنگ کی گروتھ 29 فیصد ریکارڈ ہوئی۔ پاکستان میں 6 اسلامک بینک اور 16 بینکوں میں اسلامک بینکنگ کی فرنچائزز ہیں۔ پاکستان میں اسلامک بینکنگ اثاثوں کا حجم 7.2 ٹریلین روپے ہے۔ پاکستان میں اسلامک بینکنگ میں ڈپازٹ کا حجم 5.2 ٹریلین روپے ہے۔