معاشی معاملات میں ہماری مہارت نہیں، مداخلت نہیں کرینگے، چیف جسٹس

اسلام آباد: چیف جسٹس آف پاکستان نے کیس کی سماعت کے دوران ریمارکس دیے ہیں کہ معاشی معاملات میں ہماری مہارت نہیں ہے، مداخلت نہیں کریں گے۔
کے الیکٹرک کی نجکاری سے متعلق کیس کی سماعت چیف جسٹس آف پاکستان عمر عطا بندیال کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے 3 رکنی بینچ نے کی۔ دوران سماعت چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ ہم معاشی معاملات میں مداخلت نہیں کریں گے۔ معاشی معاملات میں ہماری مہارت نہیں ہے۔
چیف جسٹس نے درخواست گزار کے وکیل رشید رضوی سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ آپ چاہیں تو متعلقہ ہائی کورٹ سے رجوع کر سکتے ہیں۔ ویسے بھی پارلیمنٹ نے آرٹیکل 184کی شق 3 سے متعلق 2 قوانین بنائے ہیں۔ پرانے مقدمات اس لیے سماعت کے لیے مقرر کر رہے ہیں تاکہ دیکھ سکیں لائیو ایشو ہے؟۔
ایڈووکیٹ صلاح الدین نے عدالت کو بتایا کہ کے ایس سی لیبر یونین کے خلاف درخواست بھی آئی ہے، جس پر جسٹس عائشہ ملک نے کہا کہ وہ کیس اس وقت ہمارے سامنے نہیں ہے۔
درخواست گزار کے وکیل نے استدعا کی کہ کیس کی سماعت آئندہ ہفتے تک ملتوی کی جائے، جس پر چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ آئندہ ہفتے چھٹیاں شروع ہو رہی ہیں، ججز دستیاب نہیں ہوں گے۔ آئندہ ہفتے ججز متعلقہ رجسٹریوں میں ہوں گے۔ آپ ہدایات لے لیں، کل کیس سنیں گے۔ کے الیکٹرک کی نجکاری کو 18 سال ہو چکے ہیں۔
عدالت نے کیس کی سماعت کل تک ملتوی کردی۔