معاہدے میں ڈیڈ لاک برقرار، آئی ایم ایف زیادہ سے زیادہ ٹیکسز لگانے پر بضد

اسلام آباد: آئی ایم ایف (بین الاقوامی مالیاتی فنڈ) اور پاکستان کے درمیان آئندہ مالی سال کے وفاقی بجٹ میں ٹیکس وصولیوں کے اہداف سے متعلق تخمینہ جات کے بارے میں اختلافات برقرار ہیں۔
آئی ایم ایف کے ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس 14 جون تک شیڈول کردیا گیا ہے اور اسٹاف سطح کا معاہدہ تاحال نہ ہونے کے باعث پاکستان کا معاملہ شیڈول میں شامل نہیں ہے۔
اطلاعات ہیں کہ پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان قرض پروگرام کی بحالی پر ڈیڈ لاک برقرار ہے تاہم حکومت 30 جون تک اسٹاف سطح کے معاہدے کے لیے پُرامید ہے۔
ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف ٹیکس ہدف 9800 ارب روپے تک لے جانے پر زور دے رہا ہے جبکہ وزارت خزانہ کی جانب سے سالانہ ٹیکس ہدف 9200 ارب روپے مقرر کرنے کی تجویز ہے۔