اسلام آباد ہائیکورٹ نے رہنما پی ٹی آئی اسد عمر اور شاہ محمود قریشی کو حفاظتی ضمانت دینے کی استدعا مسترد کرتے ہوئے کل تک پیش ہونے کی مہلت دے دی۔
اسلام آباد کے جسٹس ارباب محمد طاہر نے تھانہ ترنول میں درج مقدمہ میں سابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی اور سابق وفاقی وزیر اسد عمر کی درخواست ضمانت پر سماعت کی۔ عدالت نے استفسار کیا کہ اسد عمر اور شاہ محمود قریشی خود کہاں ہیں؟
وکلا کی جانب سے عدالت کو بتایا گیا کہ اسد عمر اور شاہ محمود قریشی ہائیکورٹ کے باہر گاڑی میں موجود ہیں لیکن پولیس نے ناکہ لگا رکھا ہےوہ گاڑی سے نکلے تو گرفتار ہوجائیں گے، درخواست گزار ہائی کورٹ کے باہر کھڑے ہیں اندر نہیں آنے دے رہے۔
عدالت نے استفسار کیا کہ کوئی عدالتی نظیر بتا دیں جس میں بغیر پیش ہوئے ضمانت ملی ہو۔ جس پر وکیل کی حمزہ شہباز کا حوالہ دیا اور کہا کہ اس کیس کو بھی حمزہ شہباز کیس کی طرح حفاظتی ضمانت میں تبدیل کردیا جائے۔ عدالت نے ریمارکس دیے کہ کل تک کا وقت دے دیتے ہیں اگر درخواست گزار پیش ہوگئے تو سن لیں گے۔
عدالت نے کہا قانون بہت واضح ہے ان کی ضمانتیں سیشن عدالت سے مسترد ہوچکی ہیں، جو ریلیف آپ مانگ رہے ہیں کیا وہ عام آدمی کو بھی دیا جاتا ہے۔ عدالت سے استدعا کی گئی کہ پروٹیکشن فراہم کردی جائے تاکہ پیش ہوسکیں۔
عدالت نے کہا کہ ہم آپ کو وقت دے دیتے ہیں کل درخواست گزار پیش ہوجائیں، عدالت کیس کی سماعت کل تک ملتوی کردی۔