مولانا فضل الرحمان عام انتخابات وقت پر کروانے کے لیے ڈٹ گئے

اسلام آباد: پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ اور جمیعت علما اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان دبئی میں ہونے والے فیصلوں پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے عام انتخابات وقت پر کروانے کے کا مطالبہ کردیا۔
مولانا فضل الرحمان دبئی میں ہونے والی ملاقاتوں اور مذاکرات پر اپنے شکوے و تحفظات لے کر وزیراعظم ہاؤس ملاقات کے لیے پہنچے، وزیراعظم ہاؤس میں ہونے والی ملاقات میں مولانا اسد محمود بھی موجود تھے۔وزیر اعظم ہاؤس کے مطابق وزیراعظم محمد شہباز شریف نے صدر جمیعتِ علما اسلام مولانا فضل الرحمان کو مشکل فیصلوں میں حکومت کے شانہ بشانہ کھڑے ہونے پر خراج تحسین پیش کیا، وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا کہ ملک کو معاشی مشکلات سے نکالنا اور آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدہ کرنا اتحادیوں کے تعاون سے ممکن ہوا۔ملاقات میں دونوں رہنماؤں نے موجودہ ملکی سیاسی صورتحال پر تفصیلی مشاورت کی۔ صدر جمیعت علما اسلام اور وفاقی وزیر برائے مواصلات نے گزشتہ دنوں سویڈن میں قرآن پاک کی بے حرمتی کے واقعے پر وزیراعظم محمد شہباز شریف اور حکومت پاکستان کی جانب سے شدید ردعمل اور اقدامات پر وزیراعظم کو خراج تحسین پیش کیا۔صدر جمیعت علما اسلام مولانا فضل الرحمان نے کہا کے سویڈن کا واقعہ انتہائی افسوسناک ہے، اور وزیراعظم محمد شہباز شریف اور حکومتِ پاکستان کا اس واقعے کے حوالے سے بیانیہ قابلِ تعریف ہے۔مولانا فضل الرحمان نے وزیراعظم محمد شہباز شریف کی سربراہی میں اتحادی حکومت کے ملک کو معاشی مشکلات سے نکانے اور ترقی کی راہ پر گامزن کرنے پر خراج تحسین پیش کیا۔وزیر اعظم نے اتحادی جماعتوں کے کردار کو سراہتے ہوئے کہا کہ ملک کو معاشی مشکلات سے نکالنا اور آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدہ کرنا اتحادیوں کے تعاون کے بغیر نا ممکن تھا۔ذرائع کے مطابق مولانا فضل الرحمان نے دبئی میں نوازشریف اور آصف زرداری کے درمیان مذاکرات اور فیصلوں پر تحفظات کا اظہار کیا اور وزیراعظم کے سامنے عام انتخابات وقت پر کروانے کا مطالبہ کیا۔اندرونی ذرائع کا کہنا ہے کہ فضل الرحمان عام انتخابات کے معاملے پر حکومت کے سامنے ڈٹ گئے ہیں۔