کچھ لوگ سمجھتے ہیں میں مینڈیٹ سے تجاوز کررہا ہوں، نگراں وزیراعظم

اسلام آباد(ویب ڈیسک) نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے کہا ہے کہ چیئرلفٹ واقعے پرکروڑوں لوگ پریشان تھے، بار بار اپنے بیٹے کا چہرہ سامنے آ رہا تھا۔وزیراعظم ہاؤس میں بٹگرام میں کامیاب چئیرلفٹ آپریشن میں حصہ لینے والے فوجی جوانوں اور مقامی افراد میں اعزازات تقسیم کرنے کی تقریب ہوئی۔ نگراں وزیر اعظم انوارالحق کاکڑ نے ریسکیو ٹیم کو انعامات اور تعریفی اسناد سے نوازا۔اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے انوارالحق کاکڑ نے کہا کہ چیئرلفٹ واقعہ پرکروڑوں لوگ پریشان تھے، ہم نے ان بچوں کو بچاکرملک کےمستقبل کوبچایا، بارباراپنےبیٹےکاچہرہ سامنےآرہاتھا، سوچ رہاتھامیرابیٹانورالحق ہوتاتومیری کیاکیفیت ہوتی، انتہائی صفائی سےریسکیوپلان بنایاگیااورسب کوبحفاظت نکالا، کوئی جھول یاکمی رہ جاتی توبہت بڑانقصان ہوتا۔انہوں نے کہا کہ گزشتہ روز وزیرستان میں فوجی جوانوں کی شہادتوں کا واقعہ پیش آیا، جو عناصر سمجھتےہیں وہ ہمارا طرززندگی، ہمارے انداز گفتار، رہن سہن کو بزور طاقت و شمشیر بدل دیں گے، وہ اپنی غلط فہمی دورکرلیں، ایسا کبھی نہیں ہوگا، یہ ہماراگھرہےاورہم کہیں نہیں جارہے، گھرکا نظام بااختیاراورباصلاحیت لوگوں کےپاس ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ ہمارے پاس محدود وقت ہے، ہمارا کام انتخابی عمل میں معاونت ہے، اس سے زیادہ مینڈیٹ نہیں، کچھ لوگ سمجھتے ہیں میں اس اختیار سے زیادہ بات کررہا ہوں، انہیں یاد دلاتا ہوں، نگراں وزیراعظم کے علاوہ شہری بھی ہوں، بطور شہری اپنی رائے کا اظہار کرنے سے مجھے کوئی نہ روکے۔واضح رہے کہ خیبر پختونخوا کے علاقے بٹگرام میں طلباء سمیت 8 افراد چیئر لفٹ/ڈولی میں پھنس گئے تھے جنہیں ریسیکو کرنے کے لیے پاک فوج سمیت دیگر اداروں اور مقامی لوگوں نے مدد کی۔منگل 22 تاریخ کی صبح طلباء سمیت 8 افراد ایک جگہ سے دوسری جگہ جانے کے لیے چیئر لفٹ استعمال کر رہے تھے کہ اچانک چیئر لفٹ کی راستے میں پھنس گئی اور تین میں سے دو رسیاں بھی ٹوٹ گئیں۔ان 8 افراد کے پھنس جانے کے بعد پاک آرمی نے ہیلی کاپٹر کے ذریعے ریسکیو آپریشن شروع کیا اور رات ہونے کے سبب ہیلی کاپٹر آپریشن روک کر زمینی ریسکیو آپریشن شروع کیا گیا جس کے بعد رات تک تمام افراد کو بچا لیا گیا۔