صدر عارف علوی فلسطینی سفارتخانے پہنچ گئے، غزہ پر اسرائیلی جارحیت کی مذمت

اسلام آباد: صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے فلسطینی سفارت خانے کا دورہ کیا، جہاں انہوں نے غزہ پر اسرائیلی جارحیت کی مذمت کی۔
صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی اسرائیل کے ہاتھوں قتل عام کا نشانہ بننے والے فلسطینیوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے فلسطینی سفارت خانے پہنچے جہاں انہوں نے کہا کہ عالمی برادری سے اسرائیلی جارحیت میں ہزاروں بے گناہ افراد کی شہادت کی مذمت کرنے کی اپیل کی۔
صدر مملکت نے فوری طور پر جنگ بندی اور خوراک، بجلی و پانی سے محروم لوگوں تک امداد پہنچانے کے لیے انسانی بنیادوں پر راہداری کھولنے کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے فلسطین کے سفیر احمد جواد ربیع سے ملاقات کی اور پاکستانی حکومت اور عوام کی جانب سے فلسطینی بھائیوں کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا۔
ڈاکٹر عارف علوی نے کہا کہ پاکستان ہمیشہ فلسطین کے ساتھ کھڑا رہے گا ۔ پاکستان صرف وہی حل قبول کرے گا جو فلسطینیوں کے لیے قابل قبول ہو۔ اقوام ِمتحدہ میں فلسطین میں ہونے والے مظالم پر بحث ہونی چاہیے۔ سلامتی کونسل اسرائیلی مظالم کو روکنے کے لیے قرارداد پاس کرے۔ اس طرح کے وحشیانہ اقدامات سے نفرت کے مزید امکانات پیدا ہوتے اور مزید جنگیں شروع ہوتی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ او آئی سی کو فلسطین کی حمایت میں بھرپور آواز اٹھانی چاہیے۔ غزہ میں ہونے والی جارحیت اور گزشتہ 30-40 سالہ نسلی تفریق کی مذمت کرتے ہیں۔ غزہ کے اسپتال پر بمباری کی گئی، جس سے 500 سے زائد افراد شہید ہوئے۔ صدر مملکت کا کہنا تھا کہ جنگ امن کے کسی بھی امکان کو مکمل طور پر تباہ کردیتی ہے ۔
صدر مملکت نے کہا کہ فلسطینی عوام کو پرامن دو ریاستی حل کے حصول کی کوششوں سے روکنے کے لیے دیواریں کھڑی کی جا رہی ہیں جب کہ ایسی دیواریں کبھی قائم نہیں رہتیں ، عوام خود ان کو گرا دیتے ہیں ۔ جب تک دو ریاستی حل روکا جائے گا، لوگ ردعمل ظاہر کریں گے۔
فلسطینی سفیر نے مشکل وقت میں فلسطین کے سفارت خانے کا دورہ کرنے پر صدر پاکستان کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے غزہ میں اسرائیلی اقدامات کو فلسطینی عوام کی نسل کشی قرار دیا۔ اس موقع پر صدر مملکت نے فلسطینی سفارتخانے میں تعزیتی کتاب میں اپنے تاثرات بھی قلمبند کیے ۔ صدر مملکت نے فلسطینی عوام اور وحشیانہ اسرائیلی حملوں میں شہید ہونے والے فلسطینیوں کے اہل خانہ کے ساتھ دلی تعزیت کا اظہار کیا۔