توشہ خانہ؛ عمران خان کی نااہلی کیخلاف اپیل واپس لینے کی درخواست مسترد

اسلام آباد ہائی کورٹ نے بانی پی ٹی آئی عمران خان کی توشہ خانہ ریفرنس میں الیکشن کمیشن کی جانب سے سنائے گئے نااہلی کے فیصلے کے خلاف اپیل واپس لینے کی درخواست مسترد کردی۔
چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ نے توشہ خانہ کیس میں الیکشن کمیشن کے فیصلے کے خلاف عمران خان کی اپیل واپس لینے کی درخواست پر محفوظ فیصلہ سنادیا۔
عدالت نے توشہ خانہ ریفرنس میں الیکشن کمیشن کے فیصلے کے خلاف اپیل واپس لینے کی درخواست مسترد کردی۔
اسلام آباد ہائیکورٹ نے الیکشن کمیشن سے 11 دسمبر کو دلائل طلب کرتے ہوئے کہا کہ اگر گیارہ دسمبر کو الیکشن کمیشن نے دلائل نہ دئیے تو دستیاب ریکارڈ کی بنا پر فیصلہ کر دیا جائے گا۔
بانی پی ٹی آئی نے 21 اکتوبر 2022 کے فیصلے کے خلاف اپیل دائر کی تھی۔ انہوں نے لاہور ہائیکورٹ میں بھی ایک اپیل زیر التوا ہونے کی وجہ سے اسلام آباد ہائی کورٹ میں اپیل واپس لینے کی درخواست دائر کی تھی۔
بانی چیئرمین پی ٹی آئی نے 18 جنوری کو اپیل واپس لینے کی درخواست دائر کی تھی ۔ 13 ستمبر کو فریقین کے دلائل کے بعد عدالت نے فیصلہ محفوظ کیا تھا۔
وکیل چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر علی ظفر نے دلائل میں کہا تھا کہ چیئرمین پی ٹی آئی الیکشن کمیشن کے خلاف اپیل اسلام آباد ہائی کورٹ سے واپس لے کر لاہور ہائیکورٹ چلانا چاہتے ہیں۔
واضح رہے کہ الیکشن کمیشن نے 21 اکتوبر 2022 کو چیئرمین پی ٹی آئی کو نااہل کرکے ڈی سیٹ کیا تھا اور الیکشن کمیشن کے اسی فیصلے میں سیشن کورٹ میں فوجداری کمپلینٹ بھیجی گئی تھی۔ اُسی فوجداری کارروائی کی کمپلینٹ کے فیصلے میں 5 اگست کو چیئرمین پی ٹی آئی کو سزا ہوئی تھی۔