پشاور: جمعیت علمائے اسلام پاکستان کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ ہم کسی حکومت میں شامل نہیں ہوناچا ہتے، ہم نے نظام سے باہررہنے کا فیصلہ کیا ہے، ملک چلنے والا نہیں نظام بیٹھ جائے گا۔پشاور میں مفتی محمود مرکز میں صوبائی مجلس شوری، امرا، نظماء، اراکین اسمبلی، امیدواران، تحصیل ناظمین بشمول قبائلی اضلاع کےاجلاس سے خطاب کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ ملکی نظام میں مداخلت امیدواروں تک پہنچ چکی ہے، ملک چلنے والانہیں نظام بیٹھ جائے گا۔انہوں نے کہا کہ جو نظام کے اندر ہیں وہ روئیں گے، ہم کسی حکومت میں شامل نہیں ہوناچا ہتے، ہم نے نظام سے باہررہنے کا فیصلہ کیا ہے۔سربراہ جے یو آئی نے کہا کہ 2018میں بھی ہم نے احتجاج بھی کیا اور اسمبلیوں میں بھی تھے، ہم اسی پالیسی پرکھڑے ہیں دیگر نے پالیسی بدل لی ہے، انہوں نے کہا کہ میں 1965ء سے الیکشن دیکھ رہاہوں اورمہم ہی میں نتائج دکھائی دے جاتے ہیں، ملک چلنے والا نہیں ہے نظام بیٹھے جائے گا۔مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ ہماری پارلیمانی سیاست کرنے یانہ کرنے کافیصلہ مرکزی جنرل کونسل کرے گی، پارلیمانی نظام سے لاتعلقی تک ہم نظام کاحصہ رہیں گے، انہوں نے کہا کہ ہم صدارتی الیکشن میں حصہ نہیں بنیں گے۔پاکستان تحریک انصاف سے رابطوں کے حوالے سے اظہار خیال کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ پی ٹی آئی والے آئے توکیا انہیں واپس بھیج دیتے، پی ٹی آئی کے ساتھ آغاز اچھا ہوا ہے، ہم بندوق نہیں دلیل کی سیاست کررہے ہیں، دلیل سے مطمئن ہوتے اورکرتے ہیں، ہمارے اورپی ٹی آئی کے درمیان دیوارنہیں پہاڑ حائل ہے۔مولانا فضل الرحمان نے مزید کہا کہ پی ٹی آئی کی جیت سے 9 مئی کابیانیہ دفن ہوگیا ہے، اب باغی وزیر اعلی بنے گا۔ آئی ایم ایف کو خط لکھنے کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف کو خط لکھنے جیسے اقدامات انھیں اپنے امورمیں ملوث نہیں کرنا چاہیئں۔سربراہ جے یو آئی نے کہا کہ کسی سیاستدان کے جیل میں رہنے کامخالف ہوں، عمران کی گرفتاری کے وقت ہی کہہ دیا تھاکہ مخالف جیل میں ہے یہ قانونی معاملہ ہے۔مولانا فضل الرحمان نے عام انتخابات میں دھاندلی پر لب کشائی کرتے ہوئے کہا کہ الیکشن سے پہلے مجھے جمعیت کاحجم سکڑنے کی اطلاع مل چکی تھی، دھاندلی کے کیسے کیسے طریقے اپنائے گئے، ہرپولنگ اسٹیشن پردھاندلی کااپنا اپنا الگ طریقہ کارہے، الیکشن گزرگیا تو تھریٹس بھی ختم ہوگئے۔انہوں نے کہا کہ ہم کسی پارلیمانی الیکشن میں حصہ نہیں لیں گے اور نہ ہی اپوزیشن لیڈرکاعہدہ لیں گے۔ مولانا نے کہا کہ گورنر کاعہدہ آئینی ہے اگر تبدیل کیاجانا ہوا تو ہوجائے گا اس پر سیاست نہیں کرناچاہتے۔سربراہ جے یو آئی نے کہا کہ اسلام اور اسلامی قانون سازی کی ہماری بات سے کسے تکلیف ہوتی ہے کہ ہمیں باہرکیا گیا، 9/11کے بعد ہماری تحریک نے امریکا کے خلاف جذبات پیدا کیے، افغانستان کے ساتھ تعلقات بہتربنانے کی وجہ سے بھی ہمیں پارلیمانی طورپرنقصان پہنچایا گیا، اور فلسطینی قیادت ک ساتھ قطرمیں اظہاریکجہتی کی ہمیں سزادی گئی۔