اسلام آباد: تحریک انصاف کے رہنماؤں نے کہا ہے کہ بلاول کے پاس سائفر سے متعلق پوری معلومات نہیں، جب عدم اعتماد کی تحریک چلی تب ہی پتا چلا کہ سائفر ڈاکیومنٹ موجود نہیں ہے؟ اسے سنبھالنا ملٹری سیکریٹری اور پرنسپل سیکرٹری کی ذمہ داری ہوتی ہے وزیراعظم کی نہیں۔یہ بات پاکستان تحریک انصاف کے رہنماؤں عمر ایوب، بیرسٹر گوہر اور دیگر نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہی۔ عمر ایوب نے کہا کہ ایک پیرویلج موشن پارٹی نے موو کی ہے کل بحیثیت وزیراعظم کے امیدوار میں تقریر کر رہا تھا جو پی ٹی وی نے نہیں چلائی، پی ٹی وی ٹیکس کے پیسوں سے چل رہا ہے شہباز شریف کی ذاتی جیب سے نہیں، شہباز شریف کی تقریر چل رہے تھی تو پی ٹی آئی اور سنی اتحاد کی جانب سے نامزد امیدوار کی بھی چل سکتی تھی ہم پی ٹی وی کے ایم ڈی کو طلب کریں گے۔عمر ایوب نے کہا کہ یہاں پر بلاول بھٹو زرداری نے غیر پارلیمانی الفاظ استعمال کیے، سائفر کے حوالے سے اس کے پاس پوری معلومات نہیں ہے وہ بیرون ملک دورے زیادہ کرتا رہا ہے گیارہ مئی 2022ء کو جب عدم اعتماد کی تحریک چلی اس کے بعد پتا چلا کہ سائفر ڈاکیومنٹ موجود نہیں ہے اسے سنبھالنا ملٹری سیکریٹری اور پرنسپل سیکرٹری کی ذمہ داری ہوتی ہے۔بیرسٹر گوہر نے کہا کہ ہمیں پی ٹی وی پر ٹائم نہیں دیا جا رہا ہمیں بلیک آؤٹ کیا جا رہا ہے، ہماری اصل بات لوگوں تک پہنچ جائے یہی ہمارا مدعا ہے۔ انہوں نے کہا کہ چیخ و پکار پارلیمنٹ کا حصہ ہوتا ہے جب ہم ایوان کے ممبر کی حیثیت سے تقریر کرتے ہیں تو وہ لائیو دکھانا چاہیے، ہمارے گھروں پر پولیس گردی ہوئے ہے ہمارے کارکنوں کو جیلوں میں رکھا گیا ہے ہمیں ٹارچر کیا گیا ہے صرف اس لیے تاکہ ہم عمران خان کا ساتھ چھوڑ دیں۔انہوں ںے کہا کہ عمران خان کے خلاف سارے کیسز جعلی ہیں زرداری اور نواز شریف کے خلاف بھی گاڑی لینے پر احتساب ہونا چاہیے، لیول پلینگ فیلڈ بنائی جائے۔