تحریک انصاف اور سنی اتحاد کونسل میں دوریاں بڑھنے لگیں

اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف اور سنی اتحاد کونسل کے درمیان دوریاں بڑھنی لگی ہیں۔تفصیلات کے مطابق پی ٹی آئی رہنما شیرافضل مروت نے ایک روز قبل نجی ٹی وی سے گفتگو میں سنی اتحاد کونسل کے ساتھ اتحاد بارے بیان دیتے ہوئے اسے غلطی قرار دیا تھا۔انہوں نے کہا تھا کہ عمران خان نے ہمیں شیرانی گروپ کے ساتھ اتحاد کی ہدایت کی تھی جس پر کام بھی جاری تھا مگر پھر اچانک حامد رضا کی جماعت کے ساتھ بات چیت ہونے لگی جبکہ جمعیت علما اسلام شیرانی ہمارے ساتھ غیر مشروط اتحاد کے لیے تیار تھی۔شیر افضل مروت کا یہ بھی کہنا تھا کہ اگر شیرانی گروپ کے ساتھ عمران خان کی ہدایت کے مطابق اتحاد ہوجاتا تو ہمارا انتخابی نشان اور مخصوص نشستیں ہاتھ سے نہیں جاتیں۔پی ٹی آئی رہنما کے اس بیان پر سنی اتحاد کونسل کے چیئرمین حامد رضا ناراض ہوگئے اور انہوں نے آج اسلام آباد میں پی ٹی آئی کی جانب سے منعقدہ اسلامو فوبیا کانفرنس میں شرکت نہیں کی۔پی ٹی آئی کے ذرائع کا کہنا ہے کہ حامد رضا کو تقریب میں شرکت کا دعوت نامہ بھی بھیجا گیا تھا جبکہ انہوں نے اظہار خیال بھی کرنا تھا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ سنی اتحاد کونسل کے چیئرمین شیر افضل مروت کے بیان پر ناراض ہیں۔واضح رہے کہ ایک روز قبل سنی اتحاد کونسل اور پی ٹی آئی کی کور کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں صاحبزادہ حامد رضا نے شکوے شکایتیں کی تھیں۔دوسری جانب صاحبزادہ حامد رضا نے سماجی رابطے کی سائٹ ایکس پر اپنے ایک بیان میں کہا کہ ’پی ٹی آئی کے دوست اپنے معاملات گھر میں ہی حل کریں تو بہتر ہے، سنی اتحاد کونسل کی طرف سے کوئی درخواست نہیں کی گئی جبکہ اتحاد کا فیصلہ عمران خان نے خود ہی کیا تھا‘۔انہوں نے لکھا کہ ’انتخابی نشان سے لے کر مخصوص نشستوں تک میرے پاس بتانے کو وہ کچھ ہے کہ اگر بیان کردیا تو لوگ شکل دکھانے کے قابل نہیں ہوں گے، میری کمٹمنٹ عمران خان کے ساتھ ہے اور ہمیشہ رہے گی، محض تشہیر کیلیے میں بانی چیئرمین کے بارے میں کچھ برا سوچ اور کر نہیں سکتا، اس لیے خاموش ہوں‘۔صاحبزادہ حامد رضا نے مزید لکھا کہ ’ہدایات لے کر پھوٹ مت ڈلوائیں‘۔