اسلام آباد: ترجمان دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ پاکستان دہشت گرد تنظیم ٹی ٹی پی کے ساتھ کسی قسم کے مذاکرات نہیں کر رہا ہم افغان انتظامیہ سے توقع کرتے ہی وہ کالعدم ٹی ٹی پی کے خلاف ایکشن لے۔دفتر خارجہ کی ترجمان ممتاز زہرہ بلوچ نے ہفتہ وار بریفنگ کے دوران کہا ہے کہ سیکریٹری سیکیورٹی ڈویژن نے آستانے میں ایس سی او کے سیکیورٹی سے متعلق اجلاس میں شرکت کی۔ سیکرٹری سیکیورٹی ڈویژن نے افغانستان کی صورتحال، سائبر سیکیورٹی اور دیگر امور پر ایس سی او رکن ممالک سے تبادلہ خیال کیا۔ترجمان نے کہا کہ ہم غزہ میں اسرائیلی مظالم کی مذمت کرتے ہیں، جنوری میں غزہ کے حوالے سے عالمی عدالت انصاف کے فیصلے پر عمل درآمد کا مطالبہ کرتے ہیں، اسرائیل کو عالمی عدالت انصاف کے احکامات سے رو گردانی پر زیر احتساب لایا جائے، پاکستان ہر برس فلسطین پر قراردادیں جمع کراتا ہے اور مقبوضہ فلسطین کی ہول ناک صورتحال پر پاکستان اپنے سنجیدہ تحفظات ریکارڈ کرتا ہے۔انہوں ںے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں کشمیریوں کو کئی برس سے بھارتی مظالم کا سامنا ہے، پاکستان جموں و کشمیر کے مسئلے کا حل کشمیری عوام کی خواہشات و اقوام متحدہ قراردادوں کے مطابق چاہتا ہے۔زہرہ بلوچ نے کہا کہ پاکستان میں چینی شہریوں پر حملے کے واقعہ پر قانون نافذ کرنے والے ادارے تحقیقات کررہے ہیں جونہی تحقیقات مکمل ہوئیں میڈیا کو آگاہ کریں گے، پاکستان دہشت گرد ٹی ٹی پی کے ساتھ کسی قسم کے مذاکرات نہیں کر رہا ہم افغان انتظامیہ سے توقع کرتے ہی وہ کالعدم ٹی ٹی پی کے خلاف ایکشن لے۔ترجمان نے کہا کہ پاکستان اور ایران نے باہمی رابطہ چینلز کو بحال کرلیا ہے تجارت کے حوالے سے پاکستان اور اہران میں گہرا تعاون ہے۔دفتر خارجہ کی ترجمان نے کہا کہ ابھی ایران کے صدر کے دورے کے حوالے سے حتمی تاریخ نہیں دے سکتے تاہم ایرانی صدر کے جلد دورے کی توقع ہے۔ترجمان نے کہا کہ پاکستان میں غیر قانونی مقیم غیرملکیوں پر مخصوص خارجہ پالیسی نہیں ہے، افغان مہاجرین کی جلد باعزت واپسی کے خواہش مند ہیں ، ون ڈاکومینٹ رجیم کے حوالے سے پاکستان کی پوزیشن میں کوئی تبدیلی نہیں آئی۔وزیر اعظم کے دورہ چین کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ اس حوالے سے کسی قسم کی تاریخ کا اعلان نہیں کر سکتے، چینی انٹرایجنسی کا سیکیورٹی سے متعلقہ وفد نے پاکستان کا دورہ کیا اس وفد کے سربراہ بائی تیان تھے ان کے دورے کا مقصد پاکستان میں چینی باشندوں و کمپنیوں کے حفاظتی انتظامات کو بہتر بنانا تھا۔انہوں نے کہا کہ ایران میں دہشت گرد حملے کی شدید تر مذمت کرتے ہیں، ہم ایران میں حکومتی و عوامی مقامات پر حملے کی بھرپور مذمت کرتے ہیں، ہم شام میں ایرانی قونصل خانہ و سفارت خانہ پر حملوں کی بھرپور مذمت کرتے ہیں۔ممتاز زہرا بلوچ نے کہا کہ عالمی برادری کو اسرائیل کو اس کے جرائم پر احتساب کے کٹہرے میں لانا چاہیے، اسرائیل کی خطے میں مہم جوئی خطرناک ہے ہم اسرائیل کو نہیں فلسطین کو تسلیم کرتے ہیں۔