اسلام آباد: ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرا بلوچ نے کہا ہے کہ پاراچنار پر ایرانی بیان غیر ضروری ہے۔ممتاز زہرا بلوچ نے ہفتہ وار پریس بریفنگ میں کہا کہ نائب وزیر اعظم اسحاق ڈار نے ایران کا دورہ کیا جہاں ایرانی صدر مسعود پزشکیان کی تقریب حلف برداری میں شرکت کی اور ایرانی قیادت کو تہنیتی پیغامات بھی پیش کیے۔انہوں نے کہا کہ اسرائیل کی علاقے میں جارحیت اور لبنان پر حملے کی شدید مذمت کرتے ہیں، یہ عالمی قوانین، اقوام متحدہ اور لبنان کی سالمیت و خودمختاری کی کھلی خلاف ورزی ہے، اسرائیل کی خطرناک جارحیت سے خطے کا امن خطرے میں ہے۔ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ حماس کے سیاسی بیورو کے سربراہ اسماعیل ہانیہ کا قتل اسرائیلی جارحیت ہے، ہم اس کی مذمت کرتے ہیں اور اسماعیل ہانیہ کے اہل خانہ سے تعزیت کرتے ہیں، اسماعیل کو شہید کرنے والوں کے خلاف کارروائی ہونی چاہیے، اسرائیل کے نئے ایڈوینچرازم سے جنگ مزید پھیلے گی۔انہوں نے کہا کہ آئندہ ہفتے پیر کے روز جموں و کشمیر کی تاریخ کا سیاہ دن ہے، 5 اگست 2019 کو بھارت نے جموں و کشمیر کا اسٹیٹس یک طرفہ و غیر قانونی طور پر تبدیل کیا، پاکستان کشمیریوں کی سیاسی و اخلاقی امداد جاری رکھے گا۔ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی رپورٹس آئی ہیں، جن سے ہماری بات کی تصدیق ہوئی جو ہم عرصے سے کہہ رہے ہیں، ٹی ٹی پی کو افغانستان کے اندر سے سپورٹ ملتی ہے، اس کے نئے لوگوں کی افغانستان میں تربیت ہورہی ہے، افغانستان پر زور دیتے ہیں کہ دہشتگرد گروپس کے خلاف کارروائی کرے۔خیبر پختونخوا میں یو این کی گاڑی پر حملے سے متعلق سوال کے جواب میں ترجمان دفترخارجہ نے کہا کہ غیر ملکی سیاحوں، کاروباری حضرات اور سفارت کار پاکستان کے مہمان ہیں جن کی حفاظت کرنا ہماری ذمہ داری ہے.کرم، پارا چنار میں ہلاکتوں سے متعلق ایرانی بیان کے حوالے سے ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ کسی بھی انسان کا قتل ناقابل برداشت ہے، پاکستان اپنے شہریوں کی تحفظ کو یقینی بنانے کے حوالے سے ذمہ دار ہے، پاراچنار پر ایرانی بیان غیر ضروری ہے جس میں پارا چنار کی مکمل صورتحال کا احاطہ موجود نہیں، وزارت داخلہ اس حوالے سے کام کر رہی ہے۔