اسلام آباد(نمائندہ خصوصی)کشمیر فارماسٹ ایسوسی ایشن آزاد جموں کشمیر ( KPA )کا اجلاس اسلام آباد میں منعقد ہوا جس میں آزاد کشمیر سے تعلق رکھنے والے فارما سسٹس نے بھرپور شرکت کی -کشمیر فارما سسٹ ایسوسی ایشن (کے- پی- اے )نے آزاد کشمیر میں فارمیسی پروفیشن کو درپیش مشکلات اور صحت عامہ کے مجموعی مسائل پر حکومت وقت کو فی الفور ادویات کی کوالٹی‘ترسیل ‘سٹوریج اور ڈسپنگ کے مروجہ طریقہ کار کو بہتر کرنے کا پرزور مطالبہ کیا ہے۔ آزاد کشمیر کے ہیلتھ کیئر سسٹمز میں فارماسسٹ کا کردار نہ ہونے کے برابر ہے جس کی وجہ سے عوام الناس کو بالواسطہ یا بلا واسطہ مشکلات درپیش ہیں۔ بدقسمتی سے آزاد کشمیر کے ہیلتھ کیئر سسٹمز میں فارماسسٹ کی اہمیت کو یکسر نظر انداز کیا گیا ہے۔ باقی دنیا کے تقابلی جائزہ تو ہمیں ورطہ حیرت میں ڈال سکتا ہے تا ہم ہم آزاد کشمیر کے ہیلتھ کیئر سسٹمز کا پاکستان کے کسی بھی صوبے (پنجاب بلوچستان ودیگر)کیساتھ موازنہ بھی نہیں کرسکتے۔ خصوصاًشعبہ فارمیسی سروسز کے حالات تو فارماسسٹس کی کمی یا ان کے مناسب اور مسلمہ کردار سے استفادہ نہ کرنے کی وجہ سے ابتری کا شکار ہے- وقت کی اہم ضرورت ہے کہ گورنمنٹ فارماسسٹ کے اصل کردار کو ٹھوس قوانین کے ذریعے نافذ العمل کرے۔ کے- پی -اے آزاد کشمیر نے۔( آزاد جموں وکشمیر ڈرگ سیلز رولز 2021) کو خوش آئند قرار دیا اور حکومت وقت سے ان رولز کو فی الفور نافذ کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ اس کے علاؤہ اجلاس نے متفقہ طور پر قرارداد منظور کی جس کے تحت حکومت آزاد کشمیر اور محکمہ صحت کے ذمہ داران سے مطالبہ کیاگیا ہے کہ؛۔ فارماسسٹ کے کردار اور اہمیت اور ضرورت جو عالمی سطحہ پر مسلمہ ہے اور جوورلڈ ہیلتھ آرگنائزشین )WHO ٫ ڈرگ ایکٹ 1976 ،ڈرگ سیلز رولز 2021، ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی آف پاکستان ایکٹ 2012 میں متعین قوانین کی روشنی میں حاصل ہیں اسے آزاد کشمیر میں عملاً فی الفور نافذ کیا جاے۔گورنمنٹ اور پرائیوٹ سطح پر آذاد کشمیر میں فارماسسٹ کی تعداد میں اضافہ کیا جاے اور ان کی استعداد کو بروئے کار لایا جاے ہرتحصیل ہیڈ کوآرٹر کی سطح پر ڈرگ انسپٹکرز اور ہر ضلع و تحصیل کی سطح پر 50بیڈ پر ایک کلینیکل فارماسسٹ کی تعیناتی عمل میں لائی جاے ۔۔ الائیڈ ہیلتھ انسٹیٹیوٹ ، نرسنگ سکولز میں ٹیچنگ فارما سسٹس کی تعیناتی کیلئے ضروری اقدامات اٹھائی اٹھاے جا ہیں۔۔ڈرگ ٹسٹنگ لیبارٹری کو ہر ڈویژن کی سطح پر قائم کر کے اس کی استعداد کار میں اضافہ کیا جائے تا کہ جعلی وغیر معیاری ادویات کا تدارک ممکن ہو۔۔ آزاد کشمیر کیلئے اپنی الگ سے فارمیسی کونسل تشکیل دی جائے۔ ۔آزاد کشمیر کے شعبہ صحت عامہ میں فارمیسی سروسز ڈائریکٹوریٹ کا قیام عمل میں لایا جائے ۔ سینٹرل سٹور اسلام آباد ودیگر تمام سٹورز جو محکمہ صحت عامہ کے زیر استعمال ہیں وہاں فارماسسٹ تعینات کیے جائیں۔۔محکمہ صحت عامہ کے تمام پروگرامزجسیا کہ (۔ Family Planning and Primary Health Care (FP&PHC), Expanded Programme for Immunization (EPI), Malaria Control Programme, Tuberculosis (TB) Control Programme, HIV/AIDS Control Programme, Maternal Neonatal & Child Health (MNCH) Programme, Prime Minister’s Programmes و دیگر ) میں فارماسسٹس تعنایت کیے جاہیں۔”جہاں ادویات وہاں فار ماسسٹ ” کے مسلمہ اصول کے تحت عالمی و قومی قوانین کو فی الفور آذاد جموں و کشمیر میں بھی نافذ العمل کیا جائے۔ آزاد کشمیر میں موجود ادویات ساز اداروں میں ڈریپ قوانین کی روشنی میں ہر سیکشن میں فارما سسٹ کی موجودگی کو یقینی بنایا جائے۔۔ کنٹرول اور سیمی کنٹرول ادویات کے استعمال، سٹوریج، تریسل اور پرسکریپشن کے موثر قوانین کو نافذ العمل کیا جائے تاکہ عوام الناس کو ادویات جو کہ کیمیکلز ہیں کہ مظہر اثرات اور ان سے ہونے والے نقصانات سے محفوظ بنایا جا سکے۔یاد رہے کہ آزاد کشمیر میں اس وقت چار یونیورسٹز کے ڈیپارٹمنٹس فارمیسی کی ڈگری دے رہے ہیں اوراسکے علاؤہ پاکستان اور بیرون ملک سے فارغ التحصیل ہزاروں فارماسسٹس بیروزگار ہیں جو آذاد کشمیر ہیلتھ کیئر سسٹم میں ریڑھ کی ہڈی کا کردار ادا کرسکتے ہیں ۔قوانین پر عملدرآمد نہ ہونے ، سال ہا سال سے نئی تعیناتیوں کے نہ ہونے اور حکومت آذادکشمیر کی عدم توجہی کی وجہ سے فارماسسٹ کمیونٹی کیساتھ ساتھ عوام الناس مسلسل کہیں دہائیوں سے مشکلات کا شکار ہے ۔۔کشمیر فارماسسٹ ایسوسی ایشن (KPA) کے اجلاس میں شریک ممبران و نمائندگان ‘ صدر کشمیر فارماسسٹ ایسوسی ایشن آزاد کشمیر راجہ نعیم منہاس ‘سردار نذیر سلمان ‘راجہ منیر ‘مسرور احمد ‘ڈاکٹر عبدالقدوس ‘ڈاکٹر خطیب رقیب اور ڈاکٹر اسرار احمد ثانی و دیگر نے حکومت وقت سے پر زور مطالبہ کیا ہے کشمیر فارماسسٹ ایسوسی ایشن کے مطالبات کو فی الفور حل کیا جائے۔آزاد کشمیر کے تمام فارماسسٹس اپنے جائز حقوق کے حصول ‘موجود قوانین کی عملدرآمد قوانین کو عالمی ادارہ صحت، ڈرگ ایکٹ اورڈ رگ ریگولیٹری اتھارٹی کی ہدایت کی روشنی میں ترتیب وتدوین اور نفاذ تک اپنی جدوجہد جاری رکھیں گئے۔ کشمیر فارماسسٹس ایسوسی ایشن نے پاکستان اور آزاد کشمیر کے مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے شہرویوں کو حق وسچ کا ساتھ دینے کیلئے دعوت فکر دی ہے اور بہتر اور صحت مند معاشرے کی تکمیل کی اس جدوجہد میں ان کا ساتھ دینے کی دعوت دی ہے۔ تبدیلی ناگزیر ہے اور یہ ہم پر منحصر ہے کہ ہم بہتر بناتے ہیں یا بدتر ہم تمام فارمسسٹس اس عزم کا اظہار کرتے ہیں کہ ” جہاں ادویات وہاں فارماسسٹ ” کی ضرورت۔ عالمی سطح پر مسلمہ اصول و قانون کی بنیاد پر بنیادی صحت کے اس مسلمہ حقیقت کے فروغ ، قوانین کی بہتری و اصل حالت میں نفاذ تک اپنی جدو جہد کے لیے ہر طرح کے طریقہء کار کو استعمال میں لائیں گے ۔