حکومت کے پاس اتنے پیسے نہیں کہ سب کو نوکریاں دے، وزیراعظم
اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ حکومت کے پاس اتنے پیسے نہیں کہ سب کو نوکریاں دے، نوجوانوں کو چاہیے کہ ہنر سیکھیں کاروبار کریں۔اسلام آباد میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ مسلمانوں نے کئی سال تک دنیا کی امامت کی، مدینے کی فلاحی ریاست میں خواتین کو وراثت کا حصہ ملتا تھا، اور وہاں کوئی قانون سے بالا تر نہیں ہوتا تھا، فلاحی ریاست میں لوگوں کی فلاح و بہبود کے لیے کام کیا جاتا تھا، ہم نے بھی اسلامی اصولوں پر پاکستان کو کھڑا کرنا تھا، لیکن یہ افسوسناک ہے 1947میں جو ہمارا قبلہ تھا اس پر نہیں چل سکے۔وزیراعظم نے کہا کہ جس نظریےکے تحت پاکستان بنا تھا ہم اس پر نہیں چلے، اور جوقوم اپنے نظریے سے ہٹتی ہے وہ کبھی کامیاب نہیں ہوسکتی، پاکستان ایک خواب کا نام تھا، اگر پاکستان کو آج عزت نہیں ملی تو اس کی وجہ صرف نظریہ سے ہٹ کر چلنا تھا، ریاست کو اپنے کمزور طبقے کی ذمہ داری لینی تھی لیکن ایسا نہ ہوسکا، جو قوم طاقتور کو چھوڑ کر کمزور کو سزا دے وہ تباہ ہوجاتی ہے۔عمران خان کا کہنا تھا کہ ہم علامہ اقبال نے جو خواب دیکھا ہم اس کیجانب گامزن ہیں، کل رحمت اللعالمین اتھارٹی پر کام کا آغاز کرنے جارہےہیں، نوجوانوں کو سیرت رسول ﷺاورزندگی کے اصولوں سےآگاہ کرنا ہے، حکومت کے پاس اتنے پیسے نہیں کہ سب کو نوکریاں دے، نوجوانوں کو چاہیے کو ہنر سیکھیں کاروبار کریں، آٹی ایک ایسہ شعبہ ہے جس سے نوجوان پیسہ کما سکتا ہے۔وزیراعظم نے کہا کہ ہمارے ملک میں اپنا گھر بنانا بہت مہنگا ہے، حکومت بینکوں کوسبسڈی دے کر عوام کو فائدہ دے رہی ہے، پاکستان پروگرام کے تحت بلا سود قرضوں کا پروگرام بہترین منصوبہ ہے، اب تک 55 ارب روپے کے قرضے دیے گئے ہیں، ایف بی آر نے پہلی بار پاکستان میں ریکارڈ ٹیکس ہدف حاصل کیا، اسی ہدف کی بدولت عوام کو سبسڈی دینے کے قابل ہوئے، دنیا میں تیل اور بجلی کی قیمتوں میں اضافہ ہورہاہے لیکن ہم نے کمی کی، ایک خاندان پر مشکل وقت تب آتا ہےجب گھر میں بیماری ہو، ساڑھے 3 سال میں سب سے بڑی خوشی ہیلتھ کارڈ کی فراہمی سے ہوئی، ہیلتھ کارڈ سے ہر خاندان کے پاس علاج کی سہولت ہوگی، اس مہیںے کے آخر تک سارے پاکستان کے خاندانوں کے پاس ہیلتھ انشورنس آ جائے گی۔