تحریک عدم اعتماد؛ بلوچستان عوامی پارٹی نے حکومت سے علیحدگی کا اعلان کردیا

اسلام آباد: مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف نے کہا ہے کہ حکومت کی اتحادی جماعت بلوچستان عوامی پارٹی (بی اے پی) نے تحریک عدم اعتماد کے معاملے میں متحدہ اپوزیشن کا ساتھ دینے کا فیصلہ کیا ہے، ہم ان کا دل کی گہرائیوں سے شکریہ ادا کرتے ہیں اور اپنے بھرپور اعتماد اور تعاون کا یقین دلاتے ہیں۔ اسلام آباد کے ایک نجی ہوٹل میں آصف علی زرداری، مولانا فضل الرحمن اور بی این پی کے 4 ایم اینز کے ہمراہ پریس کانفرنس کے دوران شہباز شریف نے کہا کہ بی اے پی کےفیصلے کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں، بلوچستان عوامی پارٹی کا ساتھ دینے پر شکریہ ادا کرتے ہیں۔اپنے مختصر خطاب کے دوران انہوں نے کہا کہ ہم بی اے پی کے فیصلے کو انتہائی قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں اور اللہ نے موقع دیا تو تحریک عدم اعتماد کے نتیجے میں جو حکومت بننے گی بلوچستان کے عوام کی محرومیوں کو دور کرنے کے لیے ان کا ساتھ دیں گے۔علاوہ ازیں ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان خط پارلیمںٹ میں لے کر آئیں، پاکستان کے خلاف غیر ملکی مداخلت ثابت ہوئی تو ساتھ دوں گا جبکہ فارن فنڈنگ میں تحریک انصاف نے کھل کر غیرملکی فنڈنگ لی ہے۔اس موقع پر پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری نے کہا کہ بہت جلد شہباز شریف کو وزیراعظم بنائیں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ بی اے پی نے فیصلہ پاکستان کے بہتر مفاد میں کیا ہے۔جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ کہ مسلم لیگ (ق) کے ساتھ ابھی بھی بات چیت کی گنجائش ہے، پہلے ق لیگ کے پاس 7 اور بی اے پی کے 5 ممبران تھے، آج بی اے پی کے ممبران کی تعداد 7 اور ق لیگ کے پاس 5 ہوگئی ہے۔علاوہ ازیں ’آپ نے بلوچستان میں نواز شریف کی حکومت کس کے کہنے پر گرائی‘ سے متعلق سوال پر بی اے پی کی رہنما خالد مگسی نے صحافی پر برہمی کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ ایسے سوالات نہ کیا کریں جس کا تعلق نہ ہو، فوج کا نام لیتے ہوئے ڈرتے کیوں ہیں۔اس موقع پر اختر مینگل نے کہا کہ سب جماعتیں ایک پیج پر ہیں، ایک پیج پر لانے پر حالات نے مجبور کیا فوج نے نہیں۔انہوں نے کہا کہ بلوچستان کے مسائل کو حل کرنے کی بجائے ہمارا مزاق اڑایا گیا، عدم اعتماد تحریک پر ہمیں قدم بہ قدم کامیابی مل رہی ہے، حکومت کے نمبر مائنس ہو رہے ہیں، عدم اعتماد میں تاخیری حربے استعمال کیے گئے۔خیال رہے کہ مذکورہ پیش رفت ایسے وقت سامنے آئی ہے جب وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے وزیراعظم کو استعفیٰ پیش کردیا ہے۔ معاون خصوصی وزیراعظم فرخ حبیب نے اعلان کرتے ہوئے بتایا کہ وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا ہے۔ فرخ حبیب کے مطابق چوہدری پرویز الہیٰ کو وزارت اعلیٰ دینے کا فیصلہ آنے کےبعد عثمان بزدار نے بطور وزیراعلیٰ اپنا استعفیٰ وزیراعظم کو پیش کردیا ہے۔