اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)ضلع پاکپتن میں پہلی مرتبہ خاتون پولیس افسر ایس ایچ او تعینات ہونے والی کلثوم فاطمہ نے اب تک تقریبا ًدو سو زیادتی کے کیسز نمٹادیئے۔ان کی تعیناتی کو ہوئے ابھی دو ماہ ہی گزرے ہیں،ایک انٹرویو کے دوران کلثوم فاطمہ کا کہنا تھا کہ چند سال قبل جب ان واقعات کے بارے میں سنتی رہتی تھی، میرے لئے یہ ناقابلِ برداشت تھا، مگر میں کیا کر سکتی تھی، میرے صرف غصہ کرنے یا باتوں سے کمسن بچیاں محفوظ نہیں ہو سکتی تھیں۔
ان کا کہنا تھا کہ میرے دل میں یہ چیز آئی کہ ایک بار اللہ تعالی مجھے کسی ایسے عہدے پر پہنچا دے، تو کم از کم میں ان درندوں کو نہ چھوڑوں۔کلثوم فاطمہ نے مزید کہا کہ مجھے موقع ملا، میں نے مقابلے کے امتحان کے ذریعے پنجاب پولیس میں بطور سب انسپکٹر شمولیت اختیار کی، مجھے کام بھی وہی سونپا گیا جو میں کرنا چاہتی تھی۔ کلثوم فاطمہ کو تحقیقات بھی ان مقدموں کی سونپی گئیں جو عورتوں اور بچیوں کے ساتھ زیادتی سے متعلق تھے۔سوشل میڈیا صارفین نے بھی کلثوم فاطمہ کے عزم و ہمت کو سراہا ہے۔