اسلام آباد(لیڈنگ نیوز رپورٹ): حکومت نے تحریک انصاف کے لانگ مارچ سے نمٹنے کے لیے دیگر صوبوں سے پولیس ایف سی اور رینجرز طلب کرلی جب کہ کنٹینر لگا کر ڈی چوک کو سیل کردیا‘ذرائع کے کے مطابق تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے گزشتہ روز 25 مئی کو لانگ مارچ کا اعلان کیا تھا، دوسری جانب وفاقی حکومت نے بھی لانگ مارچ سے نمٹنے کے لئے ہر پہلو سے تیاریاں شروع کر دی ہیں۔وزارت داخلہ نے وفاقی پولیس اور انتظامیہ کو اقدامات مکمل کرنے کا حکم دیتے ہوئے کہا ہے کہ انتشار پھیلانے والے لانگ مارچ کے شرکاء سے سختی سے پیش آیا جائے گا۔ذرائع نے بتایا کہ لانگ مارچ سے نمٹنے کے لیے حکومت نے دیگر صوبوں سے پولیس کی بھاری نفری طلب کرلی ہے، پولیس کے ساتھ ساتھ ایف سی اور رینجرز بھی طلب کی جا رہی ہے۔آج رات سے دیگر صوبوں سے بلائی گئی نفری پہنچنا شروع ہو جائے گی، جب کہ آپریشنل پولیس کوآج قیدی وینز، واٹر کینن اور دیگر سامان فراہم کر دیا جائے گا۔پولیس نے لانگ مارچ کی راہ روکنے کے لیے ڈی چوک کو سیل کردیا ہے اور وہاں کنٹینر لگاکر آنے جانے کا راستہ بھی بند کردیا ہے۔دوسری جانب ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ حکومت کو پی ٹی آئی کے لانگ مارچ کو نہ روکنے کی تجویز بھی دی گئی جس کے بعد حکومت اور اتحادیوں کے درمیان پی ٹی آئی کو قانونی حدود میں رہتے ہوئے لانگ مارچ کی اجازت دینے پر اتفاق کیا گیا ہے۔پارٹی ذرائع کے مطابق سابق صدر آصف علی زرداری نے اتحادیوں سے رابطے کرکے اتفاق رائے میں اہم کردار ادا کیا جس کے بعد پی ٹی آئی کو سری نگر ہائی وے تک ہی محدود کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ اتحادیوں میں طے پایا ہے کہ پی ٹی آئی سری نگر ہائی وے پر اگر پرامن مارچ کرے گی تو اس کی راہ میں کوئی رکاوٹ نہیں ڈالی جائے گی، سری نگر ہائی وے سے آگے آنے کی صورت میں قانونی راستہ اپنایا جائے گا۔اتحادیوں ںے ملک میں انتشار و افراتفری کی صورت میں سخت قانونی کارروائی عمل میں لانے ہر بھی اتفاق کیا۔ آج ہونے والی حکومت اور اتحادی جماعتوں کی اہم بیٹھک میں پی ٹی آئی کے لانگ مارچ کے حوالے سے مزید مشاورت ہوگی۔ذرائع کے مطابق اتحادیوں سے حتمی مشاورت کے بعد وزیر داخلہ رانا ثناءاللہ خاں کو خصوصی ٹاسک سونپا جائے گا، مشاورتی اجلاس میں مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف ویڈیو لنک کے ذریعے شریک ہوں گے۔سابق صدر آصف علی، مولانا فضل الرحمان سمیت دیگر اتحادی جماعتوں کے قائدین بھی شرکت کریں گے۔ اجلاس میں وزیراعلی پنجاب اور مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز بھی ویڈیو لنک کے ذریعے شریک ہوں گی۔