قوم نیوٹرلز کو دیکھ رہی ہے، ملکی تباہی کے آپ بھی ذمہ دار ہوں گے، عمران خان

پشاور: پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ عدلیہ نے ملک کی جمہوریت کا تحفظ نہ کیا تو اس کی ساکھ ختم ہوجائے گی جبکہ حکومت اپنے غیر قانونی اقدامات سے فوج کو متنازع بنارہی ہے۔پی ٹی آئی لانگ مارچ روکنے کے حکومتی فیصلے پر ردعمل میں پشاور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ مجرموں کی کابینہ نے یہ غیر قانونی فیصلہ کیا ہے، بلاول اور مولانا نے ہماری حکومت میں لانگ مارچ کیا ہم نے روکنا تو دور کی بات انہیں سہولیات دیں، یہ اداروں کا امتحان ہے، اداروں اور عدلیہ نے ملک کی جمہوریت کا تحفظ نہ کیا اور اس کی اجازت دی تو اس کی ساکھ ختم ہوجائے گی، اس کا مطلب ہوگا یہاں جمہوریت نہیں ہے۔عمران خان نے کہا کہ نیوٹرلز، ججز سے پوچھتا ہوں کونسی حکومت اس طرح کے اقدامات کرتی ہے، سب کےلیے فیصلہ کن وقت ہے، کسی کے پاس نیوٹرل رہنے کی گنجائش نہیں، بیچ میں ہونے کا مطلب مجرموں کی مدد کررہے ہیں، ملک تباہی کی طرف گیا تو آپ بھی اتنے ہی ذمہ دار ہوں گے، ساری قوم نیوٹرلز کو دیکھ رہی ہے، آپ پر بھی فیصلہ سنایا جائے گا، جو نیوٹرل کہتے ہیں ان کو واضح کرتا ہوں ان کا حلف پاکستان کی سالمیت اور خودداری کا تحفظ کرنا ہے۔عمران خان کا کہنا تھا کہ بدقسمتی سے فاشسٹ حکومت کے غلط اور غیر قانونی کاموں پر عوام کا نزلہ فوج اور اداروں پر گر رہا ہے، عوام کا غصہ ان کی طرف جارہا ہے اور اسے متنازع بنارہے ہیں۔عمران خان نے بیورو کریسی اور پولیس کو خبردار کیا کہ ایک ایک کو دیکھ رہے ہیں اور ایک ایک کا نام نوٹ کر رہے ہیں، کس بنیاد پر گھروں پر چھاپے مار رہے ہیں، حمزہ شہباز وزیراعلیٰ ہے ہی نہیں، وہ توکل فارغ ہوجائے گا، آپ اس کے غیر قانونی احکامات کیسے مان رہے ہیں، آئی جی اسلام آباد ایک مجرم ہے۔عمران خان نے کہا کہ موجودہ حکومت اور ڈکٹیٹروں میں کوئی فرق نہیں، فاشسٹ حکومت نے گزشتہ رات سے ہمارے خلاف کارروائیاں کی گئیں، ہم پرامن احتجاج کررہے ہیں پھر یہ کیوں ہورہا ہے، جسٹس ناصرہ اقبال کے گھر پر چھاپہ ماراگیااور ویڈیو پھیلائی گئی، ایسا صرف مجرموں کی حکومت کرسکتی ہے، حماداظہر کے گھرپرچھاپہ ماراگیا، میری جان کو خطرہ ہے پھر بھی نکل رہاہوں، مجرموں کی حکومت کو ماننے سے موت بہتر ہے۔عمران خان نے فوری الیکشن کا مطالبہ دہراتے ہوئے خدشہ ظاہر کیا کہ پاکستان سری لنکا جیسی صورتحال کی طرف جارہا ہے، کل خیبرپختون خوا سے جلوس لے کر اسلام آباد روانہ ہوں گا، یہ فیصلہ کن موڑ ہے، جو روکنا چاہے وہ روک کر دکھائے، عوامی سمندر کو کوئی نہیں روک سکتا، نہ پولیس نہ رینجرز اسے روک سکتی ہے۔