نیب اور انتخابات سے متعلق ترمیمی بل سینیٹ سے بھی کثرت رائے سے منظور

اسلام آباد: نیب ترمیمی بل 2022ء اور انتخابات ترمیمی بل 2022ء ایوان بالا میں بھی کثرت رائے سے منظور ہوگئے، اپوزیشن نے بلز کے خلاف چئیرمین سینیٹ کے ڈائس کا گھیراؤ کرکے نعرے بازی کی اور بل کی کاپیاں پھاڑدیں۔سینیٹ کا اجلاس چیئرمین صادق سنجرانی کی زیر صدارت منعقد ہوا۔ دوران اجلاس قومی اسمبلی سے منظور کردہ انتخابات ترمیمی بل 2022ء سینیٹ میں بھی کثرت رائے سے منظور کرلیا گیا۔ بل پارلیمانی وزیر مرتضیٰ جاوید عباسی نے پیش کیا جسے کثرت رائے سے شق وار منظور کیا گیا۔بل کی منظوری کے دوران اپوزیشن نے بھرپور مخالفت کی اور چئیرمین سینیٹ کے ڈائس کا گھیراؤ کرکے بل کی کاپیاں پھاڑ کر ہوا میں لہرا دیں۔ وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ کا کہنا تھا ای وی ایم مشین میں کافی مسائل ہیں جس پر الیکشن کمیشن نے بھی اعتراضات اٹھائے۔اسی طرح نیب ترمیمی بل 2022ء بھی قومی اسمبلی کے بعد ایوان بالا سے منظور کروا لیا گیا۔ بل وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے پیش کیا جس کی کثرت رائے سے شق وار منظوری دی گئی۔ بل کی منظوری کے خلاف اپوزیشن نے شدید احتجاج ریکارڈ کروایا۔ایوان بالا میں اپوزیشن بینچز سے مہنگائی کی موجودہ صورتحال پر حکومت پر تنقید کی گئی جبکہ سینیٹر زرقا خان اور اعجاز چودھری نے ’’ظالموں جواب دو مہنگائی کا حساب دو‘‘ کے نعرے بھی لگائے۔سینیٹ میں اپوزیشن لیڈر ڈاکٹر شہزاد وسیم کا کہنا تھا اس وقت ملک میں سے بڑی امپورٹڈ چیز موجودہ حکومت ہے اگر یہ امپورٹڈ حکومت ختم ہوجائے تو معیشت ٹھیک ہوجائے گی۔اپوزیشن کے شورشرابے میں چئیرمین سینیٹ نے اجلاس پیر کی سہ پہر چار بجے تک اجلاس ملتوی کردیا۔