کراچی: ڈالر کی قیمت ایک بار پھر ملکی تاریخ کی نئی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی، قیمت 230 تک پہنچ کر 226.81 کی نئی سطح پر بند ہوئی۔
نجی ٹی وی کے مطابق ملک میں یومیہ بنیادوں پر معاشی چیلنجز میں اضافے، کمرشل بینکوں کی جانب سے آئل امپورٹ لیٹر آف کریڈٹس زرمبادلہ کی مہنگی لاگت پر کھولنے کی خبروں کے باعث ڈالر کی تیز رفتار پرواز جاری ہے۔
انٹربینک مارکیٹ میں سپلائی نہ ہونے کے باوجود بڑھتی ہوئی ڈیمانڈ کے نتیجے میں ایک موقع پر ڈالر کے انٹربینک ریٹ 5.10 روپے کے اضافے سے 230.01 روپے کی نئی بلند ترین سطح پر پہنچ گئے بعد ازاں قیمت کم ہوکر 226.81 روپے کی سطح پر بند ہوئی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ سٹے باز منفی افواہیں پھیلا کر ڈالر میں سٹے بازی کررہے ہیں جبکہ اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے روپے کی قدر میں نمایاں کمی کے عوامل کی وضاحت کرتے ہوئے کہا ہے کہ متحرک مارکیٹ پر مبنی شرح مبادلہ کے نظام کے تحت جاری کھاتہ کی صورتحال، متعلقہ خبروں اور اندرونی بے یقینی مل کر یومیہ بنیادوں پر روپے کی قدر میں تبدیلی کا سبب بن رہی ہے۔
مرکزی بینک کا موقف ہے ڈالر کی قدر امریکی فیڈرل ریزرو کی جانب سے افراط زر پر قابو پانے کے لیے شرح سود میں جارحانہ اضافے کا بھی نتیجہ ہے۔